آج کی خبریںسوات کی خبریں

بدامنی نہ عوام کو قبول ہے اور نہ ہی اداروں کو،کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ادارے اور عوام لازم و ملزوم ہیں، امان و امان کے لئے ضلع سوات میں ادارے جو اقدامات کررہے ہیں عوام اس سلسلے میں پر اعتماد رہیں، سوات کے عوام نے امن پسندی کا جو ثبوت دیا ہے ادارے بھی اپنی ذمہ داریوں سے ہر گز غافل نہیں، علاقے میں کسی بھی سطح کی بدامنی نہ عوام کو قابلِ قبول ہے اور نہ ہی اداروں کو، عوام پولیس اور فوجی جوانوں کی قربانیوں کی بدولت امن کا حصول ممکن ہوا، حالیہ صورتحال کے تناظر میں اداروں کی جانب سے بھرپور اقدامات ہوئے ہیں اور نتائج پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے گا، تحصیل سطح پر جرگے منعقد کئے جائینگے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واضح احکامات جاری کئے ہیں اور عوام کو اعتماد میں لینے کا کہا ہے، وزیر اعلیٰ کے واضح احکامات ہیں کہ بدامنی کا ہر سطح پر قلع قمع کیا جائے، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ امن دشمن عناصر کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، انارکی پھیلانے کی کوششوں کو بھی ناکام بنایا جائے گا، سوات کی پر امن فضا برقرار رکھی جائے گی، اس کے کئے ہر قسم کے اقدامات ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مٹہ چپریال میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ ریجن ذیشان اصغر، پاک فوج کے کرنل طلعت کمال، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات ذاہدنواز مروت، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات سہیل احمد بھی موجود تھے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ سوات میں دوبارہ وہ صورتحال کبھی پیدا نہیں ہوگی جس کی وجہ سے لوگوں کو گھروں سے نکلنا پڑے، بڑے فساد کا ملکر خاتمہ کیا ہے، فساد کا خاتمہ فساد سے نہیں ہوگا، ایسے میں باہمی اعتماد ضروری ہے، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ اب جبکہ تھوڑی بہت حرکت ہوئی ہے تو اس کے خاتمے کے لئے اقدامات ہورہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سوات کے عوام امن پسندی میں اپنی مثال آپ ہیں، یہاں بدامنی پھیلانے والے عناصر کی جگہ ہی نہیں ہے۔ اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر ذیشان اصغر نے بھی خطاب کیا اور ان کا کہنا ہے کہ امن دشمن عناصر کو کسی بھی علاقے میں پھلنے پھولنے کا موقع نہیں دیا جائے گا، قانون کے مطابق فورآ کاروائی ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ صورتحال نہیں ہوگی، پولیس منظم طریقے سے صورتحال کو دیکھ رہی ہے اور کاروائیاں جاری ہیں۔

Related Articles

Loading...
Back to top button