سوات کی خبریں

خاتون کے آندھے قتل اور پولیس اہلکار کی اقدام خودکشی کا معمہ حل،ملزمان گرفتار

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 10 جنوری 2019ء) سوات کی تحصیل مٹہ سے دو روز قبل برآمد بوری بند لڑکی کی لاش اور پولیس ائلکار کی اقدام خودکشی کا معمہ حل ہوگیا مٹہ پولیس کی شاندار کارکردگی کی بعد اس اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا قتل کا مرکزی ملزم مبینہ پولیس اہلکار نکلا جس نے ایک دن پہلے خودکشی کرنے کی ناکام کوشش کی تھی قتل میں ملوث دونوں سہولت کار بھی گرفتار گاڑی قبضے میں لےلی گئی ہیں مذکورہ لڑکی کی گھر میں انکی ذاتی صندوق کی تلاشی لیکر اس اندھے قتل کا ایک اہم ثبوت پولیس کے ہاتھ لگ گیا لڑکی نے خودکشی کی ناکام کوشش کرنے والے مدین تھانہ کی پولیس اہلکار عطاء اللہ سے پچھلے سال نومبر میں نکاح کیاتھا نکاح میں دونوں گواہ جو لڑکی کی قتل میں سہولت کار بھی ہیں کو پولیس نے گرفتار کئے تفصیلات کی مطابق گذشتہ روز ڈی ایس پی مٹہ سرکل اکبر خان شنواری کے دفتر میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی اپر سوات مشتاق احمد خان نے کہا کہ سات دسمبر کو ہونے والے ایک اندھے قتل کا ڈراپ سین مٹہ پولیس نے ڈی ایس پی مٹہ سرکل اکبر خان شنواری ایس ایچ او بخت زادہ خان اور تفتشی افسر محمد کرم نے ڈرامائی اندازمیں کرکے قتل ہونے والی لڑکی کے قتل میں ملوث مبینہ ملزمان جن میں لڑکی کا شوہر بھی شامل ہے تینوں ملزمان کو گرفتاراور قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی کو قبضے میں لے لی ہیں انہوں نے کہا کہ مسماۃ (ح) دختر خانذادہ سکنہ ملابابا شور جسے دو روز قبل قتل کرکے لاش کو بوری میں بند کرکے جلالہ کی مقام پر نالے میں پھینک دیا گیا تھا اس اندھے قتل کا سراغ لگانے کیلئے پولیس نے پوری ایمانداری اور تیزی کیساتھ کام کرکے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس نے جب مقتولہ کی گھر میں انکی ذاتی صندوق تلاشی لی تو اس صندوق سے اس لڑکی کا نکاح نامہ برامد ہوا جس میں لڑکی نے مدین پولیس تھانے میں تعینات پولیس مسمی عطاء اللہ سکنہ مدین کیساتھ گھر سے خفیہ شادی کی تھی اور نکاح نامے پر مسمیان سید نواب سکنہ ساتال مدین اور شیر علی سکنہ دامانہ مدین کے دستخط بھی تھے پولیس نے مدین میں لڑکی کے شوہر جن کے ساتھ لڑکی کانکاح پچھلے سال چودہ نومبر کو ہواتھا تفتش کا اغاز کیا لیکن اگلے ہی دن مذکورہ پولیس شوہر نے سرکاری بندوق پر اپنے اپ کو مارنے اور خودکشی کرنے کیلئے فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوا اور اس وقت پشاور میں پولیس کی حراست میں زیر علاج ہے انہوں نے کہا کہ جب پولیس اہلکار نے خودکشی کی کوشش کی تو پولیس کی تفتش میں روکاوٹ انے کی بعد پولیس نے نکاح نامے میں گواہ اور لڑکی کی قتل میں سہولت کار سید نواب کو گرفتار کیا تو انہوں نے پوری کہانی سنا دی جس کے مطابق مقتولہ کو انکے شوہر عطاء اللہ نے واقعہ کی دن فون پر باہر بلا کر گاڑی میں بیھٹا دیا اور گاڑی کی سیٹ میں اپنی ذاتی پستول سے لڑکی پر فائرنگ کرکے قتل کی اور پھر ملکر لاش کو بوری میں بند کرکے پھینک دی ایس پی اپرسوات مشتاق احمد خان نے کہا کہ قانون سب کیلئے ہیں اور پولیس کسی بھی شہری کوانصاف دینے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ وہ تاریخی کاکردگی پر مٹہ پولیس کے تمام افسروں اور اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرکے مبارکباد دیتے ہیں پریس کانفرنس کی موقع پر ڈی ایس پی مٹہ سرکل اکبر خان شنواری ایس ایچ او بخت زادہ خان اور تفتشی افسر محمد کرم بھی موجودتھے

Related Articles

Loading...
Back to top button