آج کی خبریںسوات کی خبریں

دنیا کی کوئی بھی طاقت کشمیر ہم سے نہیں چھین سکتا،فضل حکیم

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)پاکستان تحریک انصاف ملاکنڈ ڈویژن کے صدر و چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ دنیا کا کوئی آئین اور طاقت کشمیر کو ہم سے الگ نہیں کرسکتاکشمیر کے لیے ہم تن من دھن کی بازی لگاکر بھی دفاع کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خپل کور ماڈل سکول میں 5فروری کشمیر یکجہتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر اے ڈی سی سوات زمین خان،اے سی بابوزئی عامرعلی شاہ،ڈی ای او سوات محمد امین،ڈائریکٹر خپل کور محمد علی،سوات سکاؤٹ اوپن کے اہلکاروں سمیت سرکاری ملازمین اور معززین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ یوم یکجتی کشمیر تقریب پاکستان زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج اٹھا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد یہی ہے کہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو یاد دلایا جا سکے کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑے تھے۔

کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ہماری سانسیں ان کے ساتھ چلتی ہیں کشمیر ہماری شہ رگ اور ایک عالمی تنازع ہے، بدقسمتی سے عالمی طاقتوں نے مسئلہ کشمیر میں دلچسپی نہیں دکھائی، کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہیفضل حکیم خان یوسفزئی نے عالمی طاقتوں پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی آزادی کی اس تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کے بنیادی حقوق اور حق خود ارادیت کی حمایت کرتی ہے اور یہ حمایت مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گیانہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدستور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس کا تحفظ ہر پاکستانی کا فرض ہے کشمیر پاکستان کا تھا ہے اور ہم اسے حاصل کر کے رہیں گیانہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں بڑی دلیری اور دلائل کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ پیش کیا ہے۔

جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہم عمران خان کی والہانہ قیادت میں کشمیری عوام کے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے اور مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے تقریب سے اے ڈی سی زمین خان، ڈی ای او محمد امین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Related Articles

Loading...
Back to top button