آج کی خبریںسوات کی خبریں

سوات انتظامیہ نے رمضان المبارک کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے میں انتظامیہ کو سب سے بڑی دشواری روایات کو معطل کرکے ایس او پیز کے تحت معاملات کو چلانا ہوتا ہے کیونکہ معاشرے کے مختلف طبقات کیلئے بنائے گئے ایس او پیز / قوائد وضوابط مختلف ماہرین تیار کرتے ہیں جن کے بارے میں عوام کو تحفظات ہوتے ہیں لیکن ان قوائد وضوابط پر عمل کروانا انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے اسلئے عوامی تنقید اور ردعمل کا سامنا بھی انتظامیہ کو کرنا پڑتا ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار ضلع سوات میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ حالات سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محمد اکرم شاہ، کورونا وائرس سے متعلق ضلعی انچارج ڈاکٹر واصل خان اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر نجیب بھی موجود تھے ڈپٹی کمشنر نے گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے کورونا وباء سے متعلق اقدامات، مسائل، چیلنجز اور نتائج کی تفصیل بتاتے ہوئے مختلف معروضی مسائل اور میڈیا میں رپورٹ ہونے والے عوامی شکایات اور تاثرات کے بارے میں حکومتی موقف واضح کیا بعض سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کیونکہ یہ پالیسیاں محققین کی محنت اور ماہرین کی جدوجہد سے تیار کی جاتی ہے اور انہی پالیسیوں کے تحت لاک ڈاؤن میں نرمی، مختلف طبقات کو توجہ دینا اور عوامی بنیادی ضروریات کو حل کرنا مدنظر رکھا جاتا ہے ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا اسلم نے بتایا کہ رمضان المبارک کے دوران بازاروں میں ایس او پیز کے تحت رعایت دیئے جانے والے دکانیں صبح 9 بجے سے دوپہر ڈھائی بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ ڈھائی بجے کے بعد صرف ادویات، تندوراور دودھ کی دکانیں کھلی ہوں گی رمضان المبارک اور مساجد سے متعلق سوالات کے بارے میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بزرگ حضرات ہمارا اثاثہ ہیں اور انہیں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے جبکہ آئمہ حضرات کو مساجد سے متعلق ایس او پیزکا خیال رکھنا چاہئے اس موقع پر مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محمد اکرم شاہ نے کورونا وائرس سے متعلق ٹیسٹوں، علاج معالجہ اور معاشرے کو بچانے سے متعلق امور پر روشنی ڈالی اور محکمہ صحت کی کردار، ذمہ داریوں، خدمات اور مشکلات سے متعلق امور سے میڈیا کو اگاہ کیا اس موقع پر بتایا گیا کہ انفرادی یا اجتماعی قرنطینہ سے متعلق فیصلہ محکمہ صحت اپنے ماہرین کی تجاویز کے تحت کرتا ہے جبکہ ان فیصلوں پر عملدرآمد ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

Related Articles

Loading...
Back to top button