سوات: ذہنی دباؤ کےعالمی دن کے موقع پر گرلز ڈگری کالج سیدوشریف میں پروقارتقریب کا انعقاد
سوات(زماسوات ڈاٹ کام)ذہنی دباؤ کےعالمی دن کے موقع پر گرلز ڈگری کالج سیدوشریف میں پروقارتقریب کا انعقاد کیا گیا والدین بچوں پراپنے فیصلے مسلط نہ کریں،گھریلوں تنازعات ہی ڈیفریشن اور ذہنی تناؤ کے سبب بنتے ہیں، پرنسپل نرگس آر ا تفصیلات کے مطابق ذہنی دباؤ کی علاج کے عالمی دن کے موقع پر گرلز ڈگری کالج سیدوشریف میں ایک پروقارتقریب منعقد ہوئی جس سے شعبہ نفسیات کی ماہر پروفیسر نے خطاب کیا، تقریب میں کالج کے طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی تقریب سے پرنسپل نرگس آرا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ زیادہ تروالدین بچوں پراپنے فیصلے مسلط کرتے ہیں اور ان کو مجبور کرتے ہیں کہ میڈیکل شعبہ لیاجائیں اس کے زیادہ تربرے اور خراب نتائج برامد ہوتے ہیں اس سے طلبا ء پر اضافی ذہنی بوجھ پڑ جاتاہیں۔ انہو ں نے کہاکہ والدین کو اپنے بچوں کے صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے مستبقل کے لئے فیصلے کرنے چاہیں۔ اس موقع پر شعبہ نفسیات کے انچارج پروفیسر عظمی الیاس نے کہاکہ ہرسال ذہنی تناؤ یا ڈیفریشن سے اسی ہزار سے زائد لوگ خودکشیاں کرتے ہیں۔ اس طرح ہرسال پاکستان میں پندرہ سے سولہ فیصد یہ خودکشیاں ذہنی دباؤ کی باعث بڑھ رہی ہے۔ ا س وجہ سے اس سال موضع بھی یہی ہے کہ ذہنی تناؤ سے خودکشی کی روک تھام کس طرح کی جائیں انہوں نے کہاکہ گھروں میں معمولی تنازعات اور جھگڑے نادانی اور ناسمجھی کے باعث اتنی بڑھ جاتے ہیں جس سے ڈیفریشن میں اضافہ ہوجاتاہے۔ جبکہ زیادہ تر ڈیفریشن کے مریضوں کا علاج یا تو کیا نہیں جاتایا ان کو سایہ اور اسیب کا نام دیاجاتاہے جومزید بگڑ جاتاہے۔ اس کا بروقت علاج اور ماہر معالج یا نفسیاتی ڈاکٹر سے رجوع کرناضروری ہوتاہے۔ تقریب میں کالج کے طالبات نے گھریولوں تنازعات اور ذہنی دباؤ کے بارے میں خاکے پیش کئے اس طرح طالبات نے ذہنی دباؤ بارے آگاہی کے چاٹس اور خاکے بھی بنائے تھے۔جس پر تقریب کے اختتام پر بہترین خاکوں اور چارٹس پر پرنسپل نرگس آرا نے طالبات میں تعریفی اسناد اور یادگاری شیلڈ تقسیم کئے۔