سوات میں جزوی لاک ڈاؤن،غیرمقامی افراد سوات سے چلے جائیں،ڈی آئی جی
سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات میں جزوی لاک ڈاون بدستور جاری،اشیائے خوردنوش اور میڈیکل سٹورز کھلے رہے۔سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں آٹھ مقامات کو سیل کرکے پولیس کی ڈیوٹیاں لگائی دی گئی ہے،طبی عملہ اور سرکاری ملازمین کی آمد و فت پر کوئی پابندی نہیں،نان لوکل افرادکو فوری طور پر علاقہ چھوڑنے کی ہدایات،سوات آنے والے افراد کو اسکریننگ کے بعد آنے کی اجازت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی انسپکٹر جنرل اف پولیس ملاکنڈ ریجن محمد اعجاز خان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پولیس عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور انکو ہر ممکن مدد اور تحفظ فراہم کر رہی ہے انہوں نے کہا کہا سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں جزوی لاک ڈاون ہے اور اشیائے خوردونوش،میڈیشن،تندور،اور کریانے کی دکانیں کھلی ہے جسکا مقصد اشیائے خوردونوش کی اشیاء کی ترسیل ممکن بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں مکمل پہیہ جام ہے جبکہ صحافیوں،ڈاکٹروں،طبی عملہ،گڈز ٹرانسپورٹ،میڈیسن اور سرکاری ملازمین کیلئے ڈیوٹی پر جانے والوں کو اجازت ہے،جبکہ موبائیل کمپنیز،کورئیر سروس،مواصلات اور دیگر اہلکاروں کو بھی چھوٹ دی گئی ہے،انہوں نے نان لوکل افراد کو فوری طور پر ضلع چھوڑنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سوات سمیت ڈویژن بھر میں موجود افراد فوری طور پر اپنے علاقوں میں چلے جائیں اور جو افراد دیگر اضلاع سے ارہے ہیں انکی باقاعدہ اسکریننگ کے بعد انکو داخلے کی اجازت دی جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ سوات میں تین،شانگلہ،ایک،بونیر میں دو،براول ایک اور دیر بالا میں جہاں سے پازیٹیو کیس نکل ائے ہیں ان علاقوں کو مکمل سیل کرکے وہاں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ یہاں سے کرونا مذید علاقوں تک نہ پھیل سکیں اور اس پر قابو پایا جا سکیں۔انہوں نے پیش اماموں سے اپیل کی کہ نماز باجماعت کرانے کے بعد مسجد کلو رو کوئن سے دھویا کریں اور وہاں پر نمازیوں کے درمیان کم سے ایک چھ فٹ کا فاصلہ رکھنے کی اپیل کریں،کہا کہ مخیر حضرات سے اپیل کی کہ مشکل کی اس گھڑی میں نادار لوگوں کی مدد ضرور کریں مگر باعزت اور احسن طریقے سے کریں کیونکہ اکثر اوقات طریقہ کار غلط ہونے سے عوام کا ہجوم اجاتا ہے جس سے کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے انہوں نے کہا کہ عوام می تعاون سے کروناکے خلاف جنگ میں کامیابی ملی گی اور اس مرض سے جلد ہی نجات پالیں گے۔