سیدو شریف اسپتال ضروری اشیاء ناپید، طبی عملہ خود مریض بن گیا
سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات کے بڑے ہسپتال میں ضروری اشیاء ناپید ہوگئیں،پانچ دن سے ربڑوپلاسٹک کے دستانے اور سنی ٹائزر نایاب،تدریسی ہسپتال خود مریض بن گیا،سامان کیلئے پشاوربھیجی گئی گاڑی خالی واپس آگئی،ڈاکٹروں،پیرامیڈیکل اوردیگرسٹاف کے سروں پرکرونا اوردیگر امراض کے سائے منڈلانے لگے،ہسپتال عملہ ذہنی پریشانی میں مبتلا،حکومت تماشا دیکھنے لگی،آکسیجن کی بھی شدید کمی،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سوات کے سب سے بڑے سیدوگروپ آف ٹیچنگ ہسپتال میں پانچ دنوں سے سنی ٹائزر، ربڑ اورپلاسٹک کے دستانے نایاب ہیں جس کا موجودہ وقت میں ڈاکٹروں اوردیگر سٹاف کیلئے ڈیوٹی کے دوران استعمال انتہائی لازمی قراردیا گیا ہے جبکہ ہسپتال آنے والے مریضوں کیلئے بھی اس کا استعمال ضروری ہے،ذرائع کا کہناہے کہ یہ اشیاء پشاور سے یہاں کے ہسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ یہ چیزیں لانے کیلئے گاڑی بھی پشاور بھیجی گئی تھی جو خالی واپس آگئی،بتایاجاتا ہے کہ مذکورہ اشیاء فراہم کرنے والا ذمہ دار بیمار پڑگیا ہے جس کے نتیجے میں گلبز اور سنی ٹائزر کی سپلائی بند ہوگئی ہے جس کے سبب سیدوہسپتال کے ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کو پریشانیاں لاحق ہیں کیونکہ اس صورتحال کی وجہ سے سٹاف کے کرونا سمیت دیگر امراض کی لپیٹ میں آنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں تاہم حکومت نے اس طرف پرسے آنکھیں بند کررکھی ہے،ادھرمقامی لوگوں نے ذمہ داروں سے فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔