صحافیوں پر الزام لگانے والے نے عدالت کے روبرو اپنے پوسٹ پر معذرت کرلی
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات پریس کلب کے سینئر صحافیوں نیازاحمدخان، سلیم اطہر نے مینگورہ کے رہائشی ساجد امان پر اس وقت ہتک عزت کا کیس عدالت میں دائرکیا تھا جب اس نے ایک نامعلوم آئی ڈی تور گل جو پہلے ہی عدالت کو متعدد کیسوں میں مطلوب ہے پر ایک الزام تراشی کا پوسٹ اس نے اپنے ذاتی کمینٹس کے ساتھ شیئرکیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان صحافیوں نے حکومت خیبرپختونخوا کے انفلوئنسر کے طور پر کام کیا ہے او 25 ہزار روپے ماہانہ تنخوا لی ہے۔ دو سال تک چلنے والے کیس پر ساجد امان نےایڈیشنل سیشن جج چہارم کے معزز جج کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا اور ساتھ ہی اپنے ہی سوشل میڈیا آئی ڈی پر باقاعدہ اس کی معذرت کرلی جس پر صحافیوں نیازاحمدخان اور سلیم اطہر نے معزز عدالت کے جج کے سامنے کیس کو واپس لے لیا۔ یاد رہے کہ کیس سوات پریس کلب کے کابینہ کے منظوری کے بعد دائر کیاگیاتھا اس کیس کی سوات بار ایسوسی ایشن کے معروف قانون دان سہیل سلطان نے وکالت کی تھی تاہم ان کے قومی اسمبلی کے ممبر بننے کے بعد کیس کو معروف قانون دان ساجد علی خان نے پیروی کی اس موقع پر ساجدعلی خان ایڈوکیٹ بھی موجود تھے انہوں اس پر دونوں فریقوں کا شکریہ ادا کیا۔ کیس ہذا کے فیصلے کو سوات پریس کلب کے چیئرمین شیرین زادہ، یونین کے صدر حضرت علی باچا، پریس کلب کے دیگر عہدہ داروں اور ممبران نے سراہا او اس کو سوات پریس کلب کے صحافیوں کی صداقت اور کامیابی قرار دیا۔