ملاکنڈ بھر سے

مالم جبہ صرف “امیروں” کے لئے، مقامی افراد نظارے دیکھنے سے قاصر

سوات(زما سوات ڈاٹ کام)  سوات کا سیاحتی مقام مالم جبہ غریبوں اور عام عوام کی دسترس سے باہر ہوگیا، انٹری فیس،چئیر لفٹ اور زپ لائن کے مہنگے ٹکٹس نے مالم جبہ کی رونقوں کو پیکا کردیا۔ لوگوں نے اعلیٰ حکام سے مقامی سیاحوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کردیا ۔سوات کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں ملکی،مقامی و غیر ملکی سیاح قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے ہیں جبکہ اس بار بھاری بھر کم انٹری فیس اور مختلف تفریحی سہولیات کے مہنگے ٹکٹوں نے مالم جبہ کی رونقوں کو پیکا کردیا ہے۔ عام لوگ اور غریب مقامی سیاحوں کی دسترس سے مالم جبہ کے نظارے باہر ہوگئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چئیر لفٹ میں اوپر ٹاپ تک جانے اور واپس آنے کے لئے 600روپے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ زپ لائن میں اوپر سے نیچے آنے کے لئے2500 روپے چارج کئے جا رہے ہیں ۔ اسی طرح مالم جبہ میں انٹری کے لئے200 روپے وصول کئے جا رہے ہیں جبکہ مالم جبہ کے پی سی ہوٹل میں انٹری فی کس ہزار روپے دینا پڑتے ہیں۔ اس حوالے سے سیمسن کے جی ایم پیر وارث شاہ نے کہا کہ زپ لائن پر انتظامیہ کے بہت اخراجات آتے ہیں، اس کی مرمت اور دیکھ بال پر بہت خرچہ آتا ہے اسی لئے اس کی فیس زیادہ ہے ۔

مالم جبہ میں سیر کے لئے جانے والے محمد ادریس نے بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ پشاور سے سوات اسی لئے آیا کہ یہاں پر تمام سہولیات سستے نرخوں مہیا کی جائے گی حالانکہ ہم مری جانا چاہتے تھے لیکن وہاں کے مہنگے اخراجات سے ہم گھبرا کر سوات پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مالم جبہ پہچ کر ہمیں احساس ہوا کہ یہ بھی مری سے کم نہیں، مختلف تفریحی سہولیات کے لئے ہم نے بہت رقم خرچ کی ،اسی لئے اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ مالم جبہ میں انٹری و دیگر فیس کم کی جائے تاکہ سیاحت کو فروغ مل سکے۔

 سوات کے رہائشی عبداللہ خان نے بتایا کہ وہ ہر سال اپنی فیملی کو برف باری دکھانے مالم جبہ لے جایا کرتے تھے لیکن اس بار انہوں نے کوئی پروگرام نہیں بنایا کیونکہ وہاں پر بہت زیادہ خرچہ ہوتا ہے جس کے لئے ہماری جیب ہمیں اجازت نہیں دیتی۔

مالم جبہ میں  سیاحت کو فروغ دینے کے لئے مقامی افراد نے  مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سوات کے رہائشیوں کو ریلیف دے کیونکہ اپنے علاقے میں بھاری اخراجات اُٹھانے سے بہتر ہے کہ لوگ دوسرے علاقوں کا رخ کریں، اگر سوات کے اپنے لوگ ہی مالم جبہ کے نظارے دیکھنے سے قاصر ہو پھر تو یہ صرف دوسرے لوگوں کے لئے بنایا گیا ہے ۔

سوات میں سیاحتی مقامات اکثر و بیشتر مقامی افراد کی دسترس سے باہر ہوتے جا رہے ہیں جبکہ اس حوالے سے انتظامیہ سمیت سوات کے مقامی صحافیوں نے بھی آنکھیں بند کرلی ہے اور اس اہم مسلے پر کسی نے آواز نہیں اُٹھائی۔لوگوں کا مطالبہ ہے کہ مالم جبہ اور دیگر مقامات میں بے جا ٹیکس اور فیسوں کو ختم کیا جائے اور وزیر اعلیٰ خود اس اہم مسلے پر نوٹس لے کر اس کا حل نکالیں۔

Related Articles

Loading...
Back to top button