ماڈل کورٹ میں قتل کے مقدمات کی سماعت،تین ملزمان کو عمر قید،دو بری
زما سوات(14مئی2019ء)سوات میں قائم ماڈل کورٹ کی جج ہاجرہ رحمان نے قتل کے 3مقدمات کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلے سنادئے،2مقدموں میں ملوث 3ملزمان کو عمر قید اور 5,5لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنادی جبکہ قتل کے تیسرے مقدمے میں ملوث بہن بھائی کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا گیا،علاقہ سنگوٹہ میں 1979میں قتل کے ایک مقدمہ میں ملوث ملزم سید واحد ولد عبدالمالک سکنہ سنگوٹہ کو باچا سید نامی شخص کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی گئی،ملزم کو 5لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا جرم ادانہ کرنے کی صورت میں مزید 6ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی،تھانہ کوکارئی کی حدود میں 2017میں ہونے والے قتل کے مقدمے میں ملوث ملزمان بخت نذر ولد طوطی اور الف ذادہ ولد گل صدبر ساکنان جامبیل کو فضل احد الیاس کو قتل کرنے کے جرم میں بھی عمر قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی جرمانہ ادانہ کرنے کی صورت میں 6,6ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی،اسی طرح تھانہ غالیگے کے 2016کے قتل کے مقدمہ میں ملوث دو ملزمان بہن بھائی تیرہ سالہ حمزہ خان ولد افضل شاہ اور اس کی بہن ریحانہ پر استغاثہ کی جانب سے جرم ثابت نہ کرسکا اور عدم ثبوت کی بنا پر فاضل جج نے دونوں ملزمان کو بری کردیا،ملزمان پر علاقہ پارڑئی میں تین سالہ بچہ حسنین ولد عمر صدیق کوتشدد کے بعد گلہ کاٹ کر قتل کرنے کا الزام تھا۔