ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت برقرار رکھنے کے لئےتاجر برادری اور سیاسی پارٹیوں کا ایکا
سوات (زما سوات ڈاٹ کام:26مئی2018)ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف تاجر برادری اور تمام سیا سی پارٹیوں کا ایکا ، خصوصی اہمیت کے خاتمے کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے ، ڈویژن بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ، پہیہ جام ہڑتال ، مظاہروں اور لانگ مارچ کا اعلان ، عام انتخابات سے بائیکاٹ کی دھمکی گذشتہ روز سوات ٹریڈرفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم ، ڈیڈک کمیٹی کے چیئرمین فضل حکیم خان ، تحصیل ناظم اکرام خان ، عوامی نیشنل پارٹی کے واجد علی خان ، جے یو آئی کے اسحاق زاہد ، قومی وطن پارٹی کے اقبال حسین بالے ،جماعت اسلامی کے یوسف علی خان ، چمبر کے نورمحمد خان ، پختونخوا میپ کے اصغر خان ایڈوکیٹ سمیت سول سوسائٹی ، تاجر برادری اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کو ریاست کے دور سے ٹیکس فری زون کی خصوصی حیثیت حاصل ہے اور ہر دور میں حکمران یہاں کے باسیوں کو مراعات دینے کے بجائے ان سے حقوق چھیننے کی کوشش کرتے رہے ہیں ، یہاں کے عوام دہشت گردی سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ ہونے کی وجہ سے ان کو خصوصی پیکجز کے بجائے ان سے حقوق چھینے چارہے ہیں ، اگر دیکھا جائے تو 2010کے سیلاب میں بحرین سے کالام تک بہہ جانے والا 32کلومیٹرروڈ 8سال گزر جانے کے باوجود بھی تعمیر نہیں ہوسکا اسطرح درگئی سے مینگورہ مین جی ٹی روڈ کنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے دہشت گردی سیلاب اور زلزلوں میں تباہ انفراسٹرکچر تاحال بحال نہیں کیا گیا حکومت کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت تھی نہ کہ یہاں کے عوام پر مزید ٹیکسوں اور دیگر بوجھ ڈالنے کی ضرورت تھی اسلئے یہاں کے سیاسی و مذہبی جماعتیں ، تاجر برادری ، سول سوسائٹی ، وکلاء اور صحافتی برادری تمام مکاتب فکر کے لوگ اور اہل سوات سمیت پوری ڈویژن کے عوام ملاکنڈڈویژن کے خصوصی حیثیت کے خاتمے کی اجازت نہیں دینگے ، یہاں پر یہ امر قابل ذکر ہے کہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کے آخری چند روز رہ گئے ہے وہ عوامی جذبات و احساسات اور علاقے کے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے اس سلسلے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے تاکہ عام انتخابات میں عوام کا سامنا کرسکے ، اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے منظم تحریک شرو ع کریں گے جس کا آج سوا ت سے اغاز کردیا گیا ہے اور اس تحریک کو ملاکنڈ ڈویژن تک وسیع کرنے کیلئے رابطوں کا مشترکہ فیصلہ کرلیا گیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں ، سول سوسائٹی ، وکلاء ، صحافتی برادری ، تاجر برادری ، ٹرانسپورٹرز نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوری طور پر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو ڈویژن بھر میں منظم طور پر امن تحریک کاآغاز کیا جائیگا ، جس میں ڈویژن بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ، احتجاجی مظاہرے ، ہڑتالی کیمپ اور لانگ ماچ کیا جائیگا ، اگر ضرورت پڑی تو ڈویژن بھر کے تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں آئندہ عام انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کرینگے اور ملاکنڈ ڈویژن کے خصوصی حیثیت کے بحالی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا ۔