مہنگائی کا طوفان، سوات کے پنشنرز رُل گئے
سوات (زما سوات ڈاٹ کام) ملک میں مہنگائی کے طوفان نے بوڑھے پنشنرز کو ذہنی مریض بنا دیا ہے، حالیہ بجٹ میں پنشن اور ملازمین کے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرکے حکومت نے ملازمین دشمنی کا ثبوت دیا ہے، ان خیالا ت کا ظہار گذشتہ روز آل پاکستان پنشنرز ایسو سی ایشن سوات کے صدر فضل معبود نے ہائر سیکنڈری سکول حاجی بابا میں ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت مہنگائی کے جس عفریت کا سامناہے، پاکستان کے تاریخ میں کبھی نہ تھا، ان حالات میں غریب عوام، تنخواہ یافتہ طبقہ خاص کر پنشنرز حضرات ذہنی کوفت سے دوچار ہیں اور بڑی مشکل سے جسم و جان کا رشتہ قائم رکھے ہوئے ہیں، اوپر سے حالیہ بجٹ میں پنشن اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کر کے موجودہ حکومت نے ظلم کی انتہاکردی جو کہ ملازمین دشمنی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے، پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا بجٹ ہے جس میں ملازمین اور پنشنرز کو محروم رکھا ہے اگر ملکی وسائل اجازت نہیں دیتے تو ممبران پارلیمنٹ،صوبائی اسمبلیز، وزراء، وزیر اعظم یہاں تک کہ صدر پاکستان اور دیگر مراعات یافہ کے مراعات مزید برھانے کیلئے وسائل کہا سے آئیں، اس وقت موجودہ حلات کا تقاضا ہے کہ ملک بھر کے سرکاری ملازمین و پنشنرز متحد ہوکر حکومت سے اپنے غصب شدہ حقوق چھین لیں ورنہ آئندہ نسلیں انہیں معاف نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ پنشنرز جو کہ بیماریوں کے آماجگاہ ہیں قلیل میڈیکل الاونس میں ایک وقت کی دوائی حال نہیں کرسکتے اسلئے میڈیکل الاونس میں اضافہ کیا جائے، گروپ انشورنس سے تمام ملازمین کو مستفید کیا جائے، مہنگائی کے تناسب سے پنشن میں سوفیصد اضاضہ سمیت تمام مطالبات تسلیم کئے جائیں، اس موقع پر ڈاکٹر محمد حسن، مظروف سلام، پروفیسر میانور نواب، فصیح اللسان، احتشام الحق، مددخان اور دیگر نے بھی خطاب کیا، اجلاس مین تمام پنشنرز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔