نیب نے سوات یونیورسٹی میں مبینہ بد انتظامی سے متعلق تحقیقات کی منظوری دیدی
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔29ستمبر2017ء ) قومی اسمبلی کی رکن اسمبلی مسرت احمد زیب نے سوات یونیورسٹی میں ایک منصوبے کیلئے منظور شدہ اڑھائی ارب روپے کے فنڈز سے متعلق نیب سے رابطہ کیا ہے
جمعہ کے روز نیب کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئر (ر) فاروق ناصر اعوان کی سربراہی میں نیب افسران پر مشتمل تحقیقاتی بورڈ کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں نیب کو موصول مختلف شکایات کے پیش نظر متفقہ طور پر سوات یونیورسٹی میں بد انتظامی کے حوالے سے تحقیقات کی باقاعدہ منظوری دیدی گئی
یاد رہے کہ سوات یونیورسٹی میں مبینہ بد انتظامی کے خلاف نیب کو شکائتی درخواست رکن قومی اسمبلی مسرت احمد زیب نے دائر کی تھی۔ مسرت احمد زیب نے درخواست میں ذکر کیا ہے کہ یونیورسٹی افسران نے یونیورسٹی کیلئے اراضی سے متعلق قائم خصوصی کمیٹی کے رپورٹ میں پیش کردہ سفارشات کو نظر انداز کیا اور رپورٹ میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے مناسب اراضی کیلئے پیش کردہ سفارشات کو فیصلہ کیلئے مجاز بورڈ سے چھپائے رکھا، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اڑھائی ارب روپے کی خطیر رقم کا نقصان اٹھانا پڑا اور بد انتظامی اور سست روی کے نتیجے میں ایچ ای سی نے بھی سوات یونیورسٹی کی تعمیر کےلئے وفاقی حکومت کی طرف سے مختص کردہ 127.485 ملین روپے کی واپسی کا مطالبہ کرلیا۔