‘پاکستان میں دل کی بیماریاں وباء کی شکل اختیار کر رہی ہے ‘
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) سوات میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر عبدالہادی نے کہا ہے کہ نوجوان کی بڑی تعداد بھی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ تمباکو نوشی، خوراک میں بے قاعدگی اور ذہنی تناؤ میں اضافہ ہے ۔
سوات پریس کلب میں ورلڈ ہارٹ ڈے کی مناسبت سے ہائی نون لیبارٹریز کی جانب سے آگاہی سیمینار و پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماہر امراض قلب ڈاکٹر عبدالہادی نے کہا کہ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں سب سے زیاہ اموات کینسر سے ہوتی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر ہارٹ اٹیک اور دل کی دیگر بیماریاں ہیں جس کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں۔ سوات میں ہمارے پاس دل کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس میں اب کثیر تعداد نوجوانوں کی ہے اور یہ انتہائی خطرناک ہے ۔
ڈاکٹر عبدالہادی نے کہا کہ اس وقت ملک میں دل کے بیماریوں میں مبتلا افراد کی تعداد15 فی صد تک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ دل کی بیماری ایک وباء کی شکل اختیار کر رہی ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لئے ہر ایک کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
” ہر سال 29 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جانب سے ورلڈ ہارٹ ڈے منایا جاتا ہے جس کا مقصد دل کی بیماریوں کے حوالے سے عوام میں آگاہی پھیلانا ہوتا ہے”
ڈاکٹر عبدالہادی نے مزید کہا کہ دل کی بیماریاں لگنے کی مختلف وجوہات ہیں جس میں سب سے پہلی وجہ فضول بیٹھنا ہے ،اکثر لوگ ایسے ہی بیٹھے رہتے ہیں نا کہی جاتے ہیں نا گھومتے پھرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں دل کی بیماری لگ جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ ورزش یا آدھا گھنٹہ تیز تیز چلنے سے دل کی بیماری کی روک تھام کی جا سکتی ہے،
“موٹاپا بھی ایک بڑی وجہ ہے جو لوگ زیادہ موٹے ہوتے ہیں وہ دل کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں اسی لئے اپنا وزن کنٹرول کرنا، باقاعدہ ورزش کرنا اور ایسے کھانوں سے اجتناب کرنا جو وزن بڑھاتا ہے کی بدولت ہارٹ اٹیک سے محفوظ رہا جا سکتا ہے”
انہوں نے مزید کہا کہ جنک فوڈز، کولڈ ڈرنکس، گندم ،آلو،چاول اور تمباکو نوشی کے زیادہ استعمال سے بھی دل کی بیماریاں لگ سکتی ہے، شوگر کے مریضوں کو دل کی بیماری ضرور ہوتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد24 فی صد ہے یعنی ہر چوتھا بندہ شوگر کا شکار ہے، باقاعدہ شوگر ٹیسٹ کروانا اور شوگر کو کنٹرول میں رکھنے سے ان بیماریوں سے خود کو دور رکھا جا سکتا ہے۔ داکٹر عبدالہادی نے مزید کہا کہ ڈہنی تناو بھی دل کے عارضے کا سبب بن سکتی ہے۔
عالمزیب خان نے کہا کہ ہائی نون لیبارٹریز ملک بھر میں دل کی بیماریوں کے حوالے سے سیمنارز اور آگاہی کے لئے تقریبات کا اہتمام کرتی ہے جبکہ اس میں قومی و بین الالقوامی تنظیمیں ان کے ساتھ اشتراک کرتی ہیں۔