آج کی خبریںسوات کی خبریں

پختونخوا امن جرگہ نے کالام کے ہزاروں افراد کو واپس لانے کا مطالبہ کردیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) پختونخوا امن جرگہ نے ملک بھر میں پھنسے کالام کے ہزاروں افراد کو واپس لانے کا مطالبہ کر دیا، ملک کے مختلف علاقوں میں محنت مزدوری کی غرض سے جانے والے لوگ پھنس چکے ہیں، وہاں پر وہ کرایہ کے گھروں میں مقیم ہیں اُن کیلئے حکومت کی جانب سے ریلیف کا بھی کوئی انتظام نہیں، فوری طور پر ان کیلئے راشن کا انتظام کیا جائے اور انہیں حکومتی امداد میں شامل کیا جائے، مزدوری نہ ہونے کیوجہ سے وہ لوگ وہاں پر فاقوں کا شکار ہیں، ان خیالات کا اظہار پختونخوا من جرگہ کے ڈویژنل چیئرمین رحمت دین صدیقی، صدر جرگہ سوات ملک غلام علی، سابق ناظم رہنما تحریک انصاف ملک محمد اقبال، چیئرمین یوتھ ونگ سوات انور سرفراز، ترجمان امن جرگہ ملاکنڈ ڈویژن گوہر علی پختونیار اور دیگر نے سوات پریس کلب میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن اور احتیاطی تدابیر کے باعث مزدوری کی غرض سے کالام، اتروڑ اور دیگر بالائی علاقوں کے 60 ہزار سے زائد لوگ ملک کے دوسرے صوبوں اور علاقوں میں محصور ہو چکے ہیں مختلف علاقوں میں محصور سوات کے رہائشی لوگوں کا روزگار بھی ختم ہو چکا ہے اور وہ مکانوں کا کرایہ ادا کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ حکومت اُن کو امدادی اشیاء اور ریلیف پیکیج میں بھی شامل نہیں کر رہی ہے جس کے باعث اُن کے بچے فاقوں کاشکار ہیں انہوں نے کہا کہ چونکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کا تعلق بھی اپر سوات سے ہے تو وہ ان محصور لوگوں کا درد محسوس کرتے ہوئے اُن کو واپس اپنے علاقوں تک پہنچانے کیلئے اقدامات اُٹھائیں انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ضلعی انتظامیہ تحصیلداروں یو سی سیکٹریز کے ذریعے ان لوگوں کی لسٹیں تیار کرکے صوبائی حکومت کو بھیجیں تاکہ وزیراعلیٰ محمود خان پنجاب کے وزیراعلیٰ سے رابطہ کرکے ان افراد کی بحفاظت اور احتیاطتی تدابیر کے ساتھ واپسی یقینی بنائیں۔

Related Articles

Loading...
Back to top button