پراجیکٹ سمائل میں تین سو بچوں کا طبی معائنہ
سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) سوات میں اَرپن کئیر کیمپ پراجیکٹ سمائل کے نام سے یتیم بچوں کے لئے فری میڈیکل اینڈ ڈینٹل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ میڈیکل کیمپ میں لاہور اور سوات کے بیس سے زائد ڈاکٹروں نے تین سو سے زائد بچوں کا طبی معائنہ کیا اور ان کی میڈیکل و ڈینٹل سکریننگ کی۔
کیمپ کا انعقاد یتیم بچوں کے لئے قائم ادارے پرورش اکیڈمی میں کے پی کے ڈولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے کیا گیا جس میں سمائل ٹرین،کارروان فاونڈیشن، لقمان انٹرنیشنل اسپتال ،سیدو ڈینٹل کالج اور دی توروالی تنظیم نے اُن کے ساتھ تعاون کیا تھا۔
میڈیکل کیمپ میں پرورش اکیڈمی کے یتیم طلباء و طالبات اور کم وسیلے والے بچوں کو مفت طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ کیمپ کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان بچوں کے علاج پر جتنا بھی خرچہ آئے گا وہ کے پی کے ڈولپمنٹ ارگنائزیشن مہیا کرے گی۔
کیمپ میں شریک لاہور سے تعلق رکھنے والی ڈینٹل سرجن ڈاکٹر ماہنور شاہد خان نے بتایا کہ اُن کا مقصد ہے کہ کیمپس کے ذریعے مفت میڈیکل اور ڈینٹل سکریننگ کی سہولت مہیا کی جائے،ابھی ہمارا ٹارگٹ بچے ہیں’’ پورے پاکستان میں اَسی ملین بچے ہے اور ابھی ہماری ترجیح یتیم بچے ہیں جو ساڑھے چار ملین سے بھی زیادہ ہے ،اسی لئے ہم نے پورے پاکستان کے اُن اداروں کے ساتھ کام شروع کیا ہے جو یتیم بچوں کے لئے کام کرتے ہیں‘‘
ڈاکٹرماہنور شاہد خان مزید کہا کہ آج کل کے بچے باہر دکانوں کی مختلف چیزیں کھانے کی وجہ سے جسمانی اور دانتوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں ،اس کیمپ کا مقصد اُن بیماریوں کا تدراک اور علاج ہے
کیمپ میں چیف آرگنائزر ڈاکٹر عالم زیب نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ بچوں میں آگاہی پھیلائی جائےکہ کیسے وہ خود کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔’’ اس کیمپ میں زیادہ تر بچوں کو اُن بیماریوں کا پتہ پہلی دفعہ پتہ چلا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ان بیماریوں سے بچوں کو آگاہ کریں تاکہ وہ خود صحتمند رکھ سکیں‘‘۔
کیمپ میں شریک طالبہ حناء نے کہا کہ انہیں آج اپنی صحت کا خیال رکھنے کے حوالے سے بہتر مشورے دئے گئے اور ان کو مختلف بیماریوں کے حوالے سے کافی مفید معلومات فراہم کی گئی۔
کیمپ کے حوالے سے پرورش اکیڈمی کے ڈاریکٹر نعیم اللہ خان نے اس کاوش کو سراہا اور مستقبل میں اِسے جاری رکھنے کا عزم کیا۔
فری میڈیکل اینڈ ڈینٹل کیمپ کے منتظمین نے بتایا کہ وہ اس طرح کی سرگرمیاں پورے ملک میں منعقد کر وا رہے ہیں تاکہ بچوں میں آگاہی پھیلائی جائے اور مختلف بیماریوں کی روک تھام کی جائے۔