خیبر پختونخواہ

پشاور کے رہائشی افغانستان سے تعلق رکھنے والی سپوگمئی جو مختلف اقسام کی پینٹنگز میں ماہر ہے۔

اٹھارہ سالہ سپوگمئی کا تعلق افغانستان سے ہے جبکہ ان کی پیدائش پشاور کی ہے اور اس وقت ایک کالج میں سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہے۔

ارٹ کے حوالے سے سپوگمئی بتاتی ہے کہ آرٹ کے دو میڈیمز ہے ایک تر میڈیم ہوتا ہے اور ایک خشک میڈیم ہوتا ہے تر میڈیم میں ہمارے پاس آئل پینٹنگ، واٹر کلر، اور اکلیرک ہوتا ہے جبکہ خشک میں ہمارے پاس چرکول، کریانس اور گرافائڈ آتا ہے اور میں نے الحمدااللہ ان سب پر کام کیا ہے اور پینٹنگز کے سات ساتھ میں کرافٹس پر بھی کام کرتی ہوں میرے پسندیدہ ارٹ جسمیں میں زیادہ تر کام کرتی ہوں وہ آئل پینٹنگ اور چارکول ہے جوکہ ایک تر میڈیم اور خشک میڈیم میں سے ہے۔

افغانستان میں آرٹ کے حوالے سے سپوگمئی بتاتی ہے کہ اس وقت وہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ موسیقی اور آرٹ پر بھی پابندی ہے یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر آرٹسٹ افغانستان چھوڑ چکے ہے سپوگمئی اس حوالے سے مزید بتاتی ہے کہ افغانستان میں زیادہ تر آرٹسٹس نے جو وال پینٹگ کی تھی تو موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہے ان سب کو سفید رنگ سے مٹا دیا اور آرٹسٹس کو سختی سے منع کیا کہ وہ مزید اس طرح کے آرٹ نا بنائے اور اس کے ساتھ ساتھ وہاں کے تعلیمی اداروں کو بھی اس طرح کے چیزوں سے منع کیا گیا ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہے کہ ان چیزوں میں گناہ ہے اور اس کے علاوہ موسیقی کو تو آرٹ سے بھی زیادہ برا مانا جاتا ہے۔

پشاور کے حوالے سے سپوگمئی کہتی ہے کہ میں چونکہ پشاور میں پیدا ہوئی ہوں تو میرے لئے دونوں ملک ایک جیسے ہے اور دونوں ملک کے عوام نے ہمیشہ مجھے سپورٹ کیا ہے اور سپورٹ کرہی ہے اور میرے کام کو بہت سراہا ہے اور یہ کہ جتنے بھی لوگ میرے کام کو دیکھتے ہے تو مجھے داد دیتے ہے یہ نہیں دیکھتے کہ میں افغانی ہوں یا کوئی اور بلکہ ایک ارٹسٹ کے طور پر مجھے دیکھتے ہے۔

آرٹ کیسے سیکھا اس حوالے سے سپوگمئی بتاتی ہے کہ بچپن میں وہ اپنے سکول کے نوٹ بکس میں مختلف سکیچز بناتی تھی اور مارکر اور پنسل وغیرہ کے ساتھ مجھے بچپن سے ہی لگاؤ تھا اور اس طرح آگے آتے آتے میرے ڈرائینگ میں بہتری آتی گئی اور جب میں کالج آگئی تو میں نے باقاعدہ آرٹ کے بارے میں انٹرنیٹ کے زریع سیکھنا شروع کیا اور آرٹ کے مختلف میڈیمز کے بارے میں ریسرچ کیا اس میں ایک میڈیم آئل پینٹنگ کا تھا اور آئل پینٹنگ چونکہ تھوڑا مختلف قسم کا ہوتا ہے اور زیادہ تر استاد ہی اس کے اوپر کام کرتے ہے تو میں نے ایک استاد کے ساتھ کچھ مہینے کام بھی کیا۔

پسندیدہ ارٹ یا آرٹسٹ کے بارے میں سپوگمئی بتاتی ہے کہ مجھے افغانی اور پاکستانی آرٹ بہت پسند ہے لیکن میرے پسندیدہ آرٹسٹ پیکاسو اور ونسنٹ ہے خاص طور پر پیکاسو کا جو ابسٹریکٹ ورک ہے وہ مجھے بہت پسند ہے۔

اپنے ایک پینٹنگ کے ہوالے سے سپوگمئی بتاتی ہے کہ یہ ایک لینڈ اسکیپ پینٹنگ ہے جسے پورٹریٹ لینڈ اسکیپ بھی کہتے ہے اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی میں لینڈاسکیپ پر کام کرنا چاہتی ہوں۔

سپوگمئی والدین کی سپورٹ کے حوالے سے بتاتی ہے کہ الحمداللہ مجھے میرے والدین بہت سپورٹ کررہے ہے اور خاص طور پر میری امی جان مجھے منٹلی طور پر بھی اور مالی طور پر بھی بہت زیادہ سپورٹ کررہی ہے اور جب بھی وہ مجھے داد دیتے ہے تو میں موٹیویٹ ہوتی ہوں اور مجھ میں اور زیادہ کام کرنے کی طاقت آجاتی ہے۔

ایوارڈز کے حوالے سے سپوگمئی بتاتی ہے کہ میں نے مختلف پیٹنگ مقابلوں میں حصہ لیا ہے اور مختلف پینٹنگس سٹالز میں بھی حصہ لیا ہے جس میں الحمداللہ ابھی تک چھ ایوارڈز جیت چکی ہوں اس میں چار میں نے مقابلوں میں جبکہ دو ایگزیبیشنس میں جیتے ہے۔

آخر میں سپوگمئی خواتین آرٹسٹس کے حولے سے پیغام دیتی ہے کہ میں نے اپنی پینٹنگس میں خواتین کو مضبوط دیکھایا ہے اور اپنے پینٹینگس کے زریع یہ بتانے کی کوشیش کی ہے کہ اس معاشرے میں ایک خاتون کی اور پھر اس کی تعلیم کی کتنی اہمیت ہوتی ہے میں سمجھتی ہوں کہ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے تو ظاہر بات ہے اگر ماں تعلیم یافتہ ہوگی تو بچے بھی تعلیم یافتہ ہونگے اور ان کو آگے بڑھنے میں کوئی دشواری نہیں اٹھانی پڑیگی۔

Related Articles

Loading...
Back to top button