پولیس اسٹیشن بنڑ میں قتل ہونے والے عبید کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے بنڑ پولیس اسٹیشن میں شک کی بناء پر گرفتار نوجوان پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کردی جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا،لواحقین کے احتجاج کے بعد پولیس پارٹی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی تاہم مرکزی ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بنڑ پولیس کے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے نوجوان طالب علم عبید کو شک کی بناء پر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا۔ عبید کے ماموں فریدون خان کے مطابق وہ بھی پولیس اسٹیشن میں موجود تھے کہ اسی اثناء باہر سے فائرنگ کی آواز آئی جب انہوں نے دیکھا تو اُن کا بھانجا زخمی حالت میں زمین پر پڑا تھا۔
نوجوان کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ مقتول نوجوان کے لواحقین نے بنڑ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج بھی کیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات شفیع اللہ گنڈا پور کے مطابق چار پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ، جرم ثابت ہونے کے بعد سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس بی کی اسپیشل ٹیم ڈی پی او سوات کے ساتھ کرک سے آئی ہوئی ہے جو رات گئے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں کرتی ہے ۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سپیشل ٹیم لوگوں اغواء کرنے اور ان کے خلاف جعلی مقدمات درج کرنے کے الزامات بھی ہے ۔
مقتول کے ماموں فریدون خان کے مطابق دوپہر دو بجے تک مرکزی ملزم اے ایس آئی فیض اللہ کو یقین دہانی کرائی گئی تھی تاہم ابھی تک فائرنگ کرنے والا پولیس اہلکار گرفتار نہ کیا جا سکا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایس پی انویسٹی گیشن کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب منگل کے روز نوجوان عبید کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں کثیر تعداد میں سیاسی و سماجی مشران اور علاقہ کے لوگوں نے شرکت کی۔لوگوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے شفاف تحقیقات اور مرکزی ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔
گرفتار ملزمان میں حوالدارابراہیم شاہ،حضرت حسین،فضل حیات،امجد رحمان ساکن کرک شامل ہیں جبکہ اے ایس آئی فیض اللہ ساکن کرک فرار ہوگیا ہے ۔