پی ایس ایم اے کا یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ،شدید احتجاج کی دھمکی
نشاط چوک میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرہ
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں پرائیویٹ سکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے اساتذہ کے معاشی استحصال اور فری پروموش کے خلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ، حکومت مخالف نعرے بازی،یکم جون سے سکولوں کا کھولنے اور ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ۔ سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں پی ایس ایم اے کےزیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی اور نشاط چوک میں مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں سکولوں کے اساتذہ اور منتظمین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس ایم اے کے صدر احمد شاہ،محمد جلیل اور دیگر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سکولوں کو مزید بند رکھنا سمجھ سے باہر ہے،بازاریں کھلی ہے،مارکیٹس کھلے ہیں صرف سکولوں میں ہی کورونا کے خطرات موجود ہیں۔انہوں نے کہا سکولوں کی بند ش کی وجہ سے جہاں ایک طرف بچوں کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے وہی سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ معاشی بدحالی کا شکار ہوگئے ہیں جن کے لئے ابھی تک حکومت کی جانب سے کسی قسم کا ریلیف فراہم نہیں کیا جا سکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بورڈز امتحانات کو منسوخ کرکے طلباء کو پروموٹ کرنا بے وقوفی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ امتحانات کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے ،ایس او پیز کے ذریعے امتحانات منعقد کرائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ڈھائی لاکھ سے زائد نجی تعلیمی اداروں میں کروڑوں بچے پڑھتے ہیں اور تیس لاکھ کے قریب اساتذہ پڑھاتے ہیں جو مجموعی طور پر 60 فی صد بنتا ہے ۔ اگر ہم اپنے تعلیمی ادارے بند کردے تو کیا حکومت نجی سکولوں میں پڑھنے والے بچوں اور پڑھانے والے اساتذہ کے لئے کچھ کرپائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا جائے بصورت دیگر اساتذہ کی تنخواہیں،بلڈنگز کے کرائے اور یوٹیلٹی بلز حکومت ادا کریں۔اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا توہم شدید احتجاج پر اُتر آئیں گے۔