پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا، سیراج الحق
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر معزز ایوان اصطبل میں تبدیل ہوچکا ہے،ایٹمی قوت ہونے کے باوجود بھی ہم غیر محفوظ ہیں،پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا،اسٹبلشمنٹ، عدلیہ اور کرپٹ سیاستدان ایک پیج پر ہیں،پہلے نواز شریف کو مسلط کیا گیا پھر پیپلز پارٹی کے ساتھ این آر او اور پھر عمران خان کو لایا گیا،عمران کے ساتھ عشق اور محبت کم ہوئی تو شہباز شریف کو لایا گیا،،عدالتیں بھی پنڈی کی طرف دیکھ رہی ہیں،پوری دنیا میں سب سے زیادہ سہولیات اور مراعات لینے والی پاکستان کی عدلیہ کارکردگی میں 130 ویں نمبر پر ہے،اس وقت ملک میں سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے،کرپشن کی وجہ سے سارا نقصان عوام کا ہورہا ہے،عدلیہ چھوٹے مسائل پر تو سوموٹو لے رہی ہے لیکن ملک کے تمام بڑے مسائل پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جماعت اسلامی سوات کے ضلعی سیکرٹریٹ میں میڈیا نمایندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مافیاز کبھی ایک جھنڈے اور نام تلے عوام پر مسلط ہوتے ہیں تو کبھی دوسرے جھنڈے اور نام تلے،غریب عوام کے لئے ملک میں ہر قسم دروازے بند ہوچکے ہیں، کرپٹ سیاستدانوں اور مافیاز کے بینک بیلنس اور کارخانوں میں روز بروز اضافہ ہورہاہے اورغریب عوام کو کمر توڑ مہنگائی تلے پیسا جارہا ہے،35 سالہ مارشل لاء دور میں ملک کا جغرافیہ تباہ ہوچکاہے جسکا نقصان آج تک عوام بھگت رہے ہیں،پی پی پی،ن لیگ اور پی ٹی آئی بھی فوجی گملوں کے پھلے بڑے ہیں،ان کی وجہ سے ہم کشمیر ہار گئے اور ہمارا پیسہ گر گیا،اس ملک کی تباہی کے ذمے دار بیرونی طاقتیں نہیں بلکہ اندر کے آستین کے سانپ ہیں، ان کے ہوتے ہوئے حال تباہ اور مستقبل غیر محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسائل کا واحدحل اسلامی نظام ہے،اسلامی نظام زندگی سے ہر طرف ہریالی اور خوشحالی آئیگی،اسلامی نظام سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا،قانون کی بالادستی ہوگی اور مساوات کا بول بالا رہیگا،ملک میں عوام کی مثال اسوقت ایک زندہ لاش جیسی ہے اسلئے پیپلز پارٹی،ن لیگ اور پی ٹی آئی سے پوچھتا ہوں کہ جلسے نہیں کارکردگی دکھائیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ان تمام مسائل کا واحد حل اسلامی نظام ہے،ان پارٹیوں نے اسلام کا نام اپنے مفاد کے لئے لیا لیکن اسلامی نظام کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا،ایٹمی قوت ہونے کے باوجود بھی ہم غیر محفوظ ہیں،آج سارے کرپٹ لوگ عدالتوں کے بر وقت صحیح فیصلے نہ ہونے کی وجہ سے ایوانوں میں بیٹھے ہیں۔ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ہونی چاہیے،الیکشن کا مطالبہ اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الیکشن ہو،آئین کی دفعہ 62 پر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سودی نظام کے لئے سپریم کورٹ گئی،کہنا چاہتا ہوں کہ یہ درخواست واپس لیں نہیں تو جماعت اسلامی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کریگی،کیا یہ سیاست دان بچے ہیں کہ ان کو اسٹبلشمنٹ نرم مداخلت کرکے ان کو بٹھاتے ہیں، تمام ادارے متنازع بن چکے،عدلیہ، الیکشن کمیشن اورججوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور فیصلے تبدیل کئے جارہے ہیں