چارباغ کے رہائشی سکول وین پر فائرنگ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے
سوات ( زما سوات ڈاٹ کام ) بدھ کے روز سوات کی تحصیل چارباغ میں اسکول وین پر فائرنگ کے واقعے کے خلاف احتجاج کے لیے سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، سکول وین فائرنگ واقعے میں ایک بچی جاں بحق اور سات زخمی ہوئے تھے ۔
منگل کو سنگوٹہ پبلک اسکول کے باہر تعینات ایک پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر اسکول وین پر اچانک فائرنگ کردی۔ ملزم جس کی شناخت عالم خان کے نام سے ہوئی ہے، واقعے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کر لی گئی۔ قامی جرگہ چارباغ کے زیر اہتمام چارباغ کے رہائشیوں نے چارباغ بازار میں مظاہرے کے دوران اور پولیس میں “کالی بھیڑوں” کے خلاف فوری انکوائری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پولیس مخالف نعرے لگاتے ہوئے، پولیس اہلکاروں کے “ناگوار فعل” کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ پولیس کے اندر موجود “انتہا پسند عناصر” کی نشاندہی کی جائے۔
احتجاجی مظاہرے میں سول سوسائٹی کے اراکین نوید اقبال، صاب خان، ہلال دانش، آفتاب احمد، عدالت خان، جاوید علی اور ایڈوکیٹ حیدر علی نمایاں مقررین میں شامل تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی جانب سے اسکول وین پر فائرنگ کا واقعہ افسوسناک خبر ہے۔ احتجاج کرنے والوں میں سے ایک نوید نے کہا، ’’ہمیں یقین نہیں آتا کہ اسکول کے بچوں کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے ان پر گولیاں چلائیں۔ ہلال نے کہا، “اعلیٰ حکام کو ایک مکمل سروے کر کے پولیس فورس کو منفی عناصر سے پاک کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔”
مکینوں نے مزید خبردار کیا کہ اگر پولیس حکام نے ان کے مطالبات کا نوٹس نہ لیا تو ضلع بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔