ڈی پی او کی “سپیشل ٹیم” کا اے ایس آئی گرفتار نہ ہوسکا
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) بنڑ پولیس اسٹیشن میں نوجوان عبید کے قتل کا مرکزی ملزم اے ایس آئی فیض اللہ کو تاحال گرفتارنہ کیا جا سکا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کی بار بار یقین دہانی کرائی جا رہی ہے ۔ مینگورہ کے بنڑ پولیس اسٹیشن میں چار دن قبل طالب علم عبید خان عیسیٰ خیل کو پولیس اہلکاروں کی جانب سے گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ قتل میں ملوث تین اہلکاروں کی شناخت سوات جیل میں نوجوان کے ماموں اور مقدمہ کے مدعی فریدون خان نے کرلی ہے جس میں حضرت حسین،ابراہیم شاہ اور امجد خٹک شامل ہیں جبکہ قتل میں ملوث مرکزی ملزم اے ایس آئی فیض اللہ تا حال فرار ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ گنڈا پور نے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے اور اے ایس آئی فیض اللہ کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ آر پی او سجاد خان نے ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے جو واقعے کے پس پردہ حقائق سامنے لائیں گے۔ دوسری جانب مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر علاقہ کے لوگوں میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے ۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ پولیس اپنے پیٹی بندھ بھائیوں کو بچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور مرکزی ملزم کو فرار کروایا جا چکا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس جلد از جلد مرکزی ملزم کی گرفتاری کو یقینی بنائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں۔