کالام اور اتروڑ تنازعہ حل کرنے میں گرینڈ جرگہ کامیاب
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) گرینڈ جرگہ نے دونوں فریقین سے تحریری مختارنامے لے کر تمام تنازعات کو بذریعہ با اختیار جرگہ حل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔دونوں فریقین کے مابین جرگہ مشران چئیرمین پختونخوا امن جرگہ سید کمال شاہ باچا، صوبائی ترجمان پختونخوا امن جرگہ عابد یوسفزئی، مولوی گل نور شاہ، حاجی نگین خان آف بریکوٹ دیر کوہستان، ملک گل شیر آف تھل دیر کوہستان، حاجی حضرت سلام آف کلکوٹ دیر کوہستان، حاجی ابراہیم صدر امن جرگہ پشکلاوتی ضلع چارسدہ، حاجی جہانزیب خان، حاجی عبدالرقیب خان، ملک فریداللہ آف مٹلتان، حاجی رحمت دین صدیقی چئیرمین امن جرگہ ملاکنڈ، ملک غلام علی صدر امن جرگہ سوات، سابق ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ باچا، عدنان امیر مقام، سابق ڈسٹرک کونسلر ضیاءالحق، ملک بخت مند خان اور دیر کوہستان و انڈس کوہستان کے جرگہ مشران نے دونوں فریقین کے مابین اگلا گرینڈ جرگہ تک اتروڑ اور کالام قوم سے فائر بندی، سڑکوں، راستوں کے آمد و رفت اور زرعی پانی ازاد کرنے اور تجارت و سیاحت سمیت تمام ضروری سرگرمیوں کی مکمل ازادی کا فیصلہ کرلیا۔گرینڈ جرگہ کا تفصیلی اور حتمی فیصلہ کے لئے 30اگست کو اگلا راونڈ شروع ہوگا۔ اگلے راؤنڈ تک دونوں فریقین کو کسی قسم معاہدے کی خلاف وزری نہ کرنے کا پابند کرلیا۔گرینڈ جرگہ نے کالام میں مشران اور قوم سے ملاقاتیں کئیں، جبکہ اتروڑ کے مشران اور قوم سے جامع مسجد اتروڑ میں ملاقاتیں کرکے فیصلہ سناکر جرگے کا پابند بنادیا۔
ساتھ ساتھ جرگہ مشران نے اس سنگین مسلے کو حل کرنے میں کمشنر ملاکنڈ اور ڈی پی او سوات سے بھرپور تعاون کی اپیل کی ہے۔یاد رہے کہ اتروڑ اور کالام کے مابین مگس پیٹ کے علاقے پر تنازعے کی وجہ سے لڑائی میں پانچ افراد جاں بحق، جبکہ کئی افراد زخمی ہوچکے تھے۔