کبل سی ٹی ڈی تھانہ دھماکہ، 18 افراد جاں بحق جبکہ 70 افراد زخمی ہوگئے
سوات (عدنان باچا ) سوات کے علاقہ کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکہ کے نتیجے میں چار سالہ بچے اورخاتون سمیت 18 افراد شہید جبکہ 70 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد میں 10 پولیس اہلکار، چار سالہ بچہ، خاتون اور 5 قیدی شامل ہیں، تمام زخمیوں کو سیدو شریف اور کبل اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے ۔
دوسری جانب کبل سی ٹی ڈی تھانے دھماکے میں شہید ہونے والے 9 پولیس اہلکاروں کا اجتماعی نماز جنازہ کبل پولیس لائین میں ادا کردیا گیا ،نماز جنازہ میں کور کمانڈر پشاور ،آئی جی ایف سی،آئی جی خیبرپختونخوا اخترحیات گنڈا پور علاقے کےسیاسی وسماجی لوگوں نے شرکت کی،شہدا کی میتوں کو آبائی علاقوں کے طرف روانہ کر کردیا گیا۔
آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے کبل تھانے کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی دھماکے کے بعد تحقیقات جاری ہے ،دھماکے میں دہشتگردی کے الزامات میں قید5زیرحراست قیدی بھی مارے گئے،دھماکے میں 10پولیس اہلکار اور3عام شہری جاں بحق ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ دہشت گردی نہیں تھانے کے اندر بارودی مواد پھٹا،دھماکہ میں غفلت اور دیگر پہلوؤں پر تفتیش کی جاری ہے۔
دوسری جانب دھماکہ میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار نے بھی انکشاف کیا ہے کہ دھماکہ والے کمرے کی بجلی پہلے سے منقطع کردی گئی تھی ۔ زخمی اہلکار کے مطابق سی ٹی ڈی تھانہ کے جس کمرے میں بارودی مواد رکھا جاتا ہے اس میں بجلی کا کنکشن پہلے ہی سے منقطع تھا۔
“بارودی مواد والا کمرہ مرکزی عمارت سے ہٹ کر بنایا گیا تھا،برآمد شدہ بارودی مواد کمرے میں پہنچانے سے پہلے بم ڈسپوزل سکواڈ کے ذریعے ناکارہ بنایا جاتا ہے،جس وقت دھماکہ ہوا میں خود کوت میں موجود تھا۔”
واقعے کے خلاف تحصیل کبل اور مینگورہ کے نشاط چوک میں سوات قومی جرگہ اور سوات اولسی پاثون کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے جس میں سیاسی و سماجی رہنماؤں سمیت عام لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ واقعے کو الگ رنگ دیا جا رہا ہے، تھانے میں اتنی بڑی مقدار میں بارودی مواد کیا کررہا تھا۔
” سوات کے عوام مزید بدامنی برداشت کرنے کو تیار نہیں، ہم امن کے لئے نکلے ہیں اور امن کے قیام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔”
واضح رہے کہ منگل کے روز سوات کی تحصیل کبل کے سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں دھماکہ ہوا تھا، دھماکہ کے ھوالے سے ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن اور ڈی پی او سوات نے موقف ظاہر کیا تھا کہ تھانے کے کوت میں بجلی شارٹ سرکٹ سے بارودی مواد پھٹ گیا تھا۔