کورونا وباء کے دوران خواتین اور طالبات ذہنی طور پر متاثر ہو ئی
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) رنمنٹ گرلز ڈگری کالج سیدوشریف میں شعیب نفسیات کے زیر اہتمام عالمی ذھینی امراض کی علاج کے دن پر ایک پروقار تقریب ہوئی جس میں سکول کے اساتذہ اور طالبات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی، تقریب سے کالج پرنسپل ڈاکٹر نرگس آرا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ روزمرہ زندگی میں چھڑچھڑاپن، زیادہ غصہ، گالیاں دینا بھی ذھینی تناؤ کی علامات ہے زیادہ ترلوگ ذھینی بیماریوں میں مبتلاہے مگر وہ اپنے آپ کو صحت مند سمجھتے ہیں انہوں نے مزیدکہ کہاکہ اس وقت سرکاری نوکری کرنے والے خاص کر شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد کافی حد تک ذھینی بیمارہے ان کو مناسب علاج اور ماہر نفسیات کی مشوروں کی ضروت ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ نفسیات کی انچارج عظمی الیاس نے کہاکہ پختون روایات کی وجہ سے گھروں میں خواتین کو سب سے زیادہ ذھینی بیماریوں کاسامنا کرناپڑتاہے ان کے ساتھ برتاو اور غیر مساویانہ رویہ اس تناؤکو مزید بڑھادیتے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ سوات جیسے علاقے میں خواتین میں خودکشی کارجحان زیادہ ہے مرد اگرخواتین کے ساتھ رویہ معمولی تبدیل کریں تو ان کے گھروں میں ذھینی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کم ہوسکتے ہیں، اس موقع پر طالبات نے بھی کہاکہ کروناوائرس کے دوران تعلیمی ادارے بند تھے زیادہ ترطالبات گھروں میں قید ہوگئے تھے۔ آئے روز نیوز چینل پر کرونا کی خبروں کی وجہ سے بہت سارے طالبات اور گھریلوں خواتین ذھینی تناؤ کے شکار ہوئے، تقریب میں کہاگیاکہ زیادہ تر لوگ ماہر نفسیات کے پاس مشورں کے لئے رابطہ نہیں کرتے جوکہ اچھا رویہ نہیں معاشرے میں ذھنی دباؤ سے بچنے کے لئے مناسب ورزش، صحت مند مطالعہ اور ماہر نفسیات کی مشورں پر عمل کرنا چاہیں۔