بجلی لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو ڈویژن بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کیا جائے گا،عبدالرحیم
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔19جولائی 2017ء )سوات میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف تاجران صدر کی اپیل پر مکمل شٹرڈاؤن رہا، لنڈاکی تا مینگورہ تاجران نے تمام تجارتی مراکز بندکرکے یکجہتی کا ثبوت دیا ، احتجاج کے حوالے سے نشاط چوک میں احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے تاجران صدر عبد الرحیم نے سول نافرمانی اور واپڈا ہاوس کے گھیراؤ کی دھمکی دے دی ،جلسہ گاہ میں واپڈا اور حکمرانوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی ، گزشتہ روز سوات کی تاجر برادری کے صدر عبدالرحیم کی کال پر سوات کے مرکزی شہر اورضلع بھر میں واپڈا لوڈشیڈنگ کے خلاف مکمل شٹرڈاؤن رہا ،لنڈاکی تا کالام تاجروں نے مکمل یکجہتی کا مثالی مظاہرہ کیا اور واپڈا کے خلاف تاریخی ہڑتال کرکے سوات میں بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کھل کر اپنی نفرت کا اظہار کیا ، مینگورہ شہر میں تمام تجارتی مراکز بند رہے اور مکمل شٹر ڈاؤن رہا ، نشاط چوک مینگورہ میں واپڈاکے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی ، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم، زاہد خان، ڈاکٹر خالد محموداور دیگر نے حکمرانوں اور واپڈا حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سوات کی عوام کے ساتھ سال کے بارہ مہینے ظلم وزیارتی کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے سوات کی عوام نے امن کیلئے جو قربانیاں دی ہیں ان شہداء کا خون ابھی تازہ ہے لیکن واپڈا اور حکمرانوں نے ان قربانیوں کا صلہ ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے ذریعے دینا شروع کر دیاہے جو نہایت ہی افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ سواتی عوام مزید اس ظلم کے متحمل نہیں، ہم پرامن اور محب وطن لوگ ہیں اور پاکستانی قوانین کا احترام کرتے ہیں لیکن اس کا مقصد غلط لیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ سوات میں کنڈہ سسٹم کا کوئی رواج نہیں ، یہاں بجلی چوری کا تصور ہی نہیں کیاجاسکتا ، بجلی بلوں کی سو فیصد ریکوری کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود ہم پر پورے ملک کی بہ نسبت سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط کیا جارہا ہے ہم نے ان مظالم پر کافی رونا رویا لیکن اب مزید رونے سے کام نہیں چلے گا، انہوں نے کہا کہ واپڈا کسی کی جاگیر نہیں اگر یہ قومی ادارہ ہے تو پھر ہم بھی پیسے دیتے ہیں ہمیں بھی بلا تعطل بجلی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ اگر یہ ظلم بند نہ کیاگیا تو ہم سول نافرمانی پر مجبورہوکر یوٹیلٹی بلز ادا ادا کرنے سے انکارکریں گے جس کی تمام تر ذمہ دار ی متعلقہ ذمہ داروں پر عائد ہوگی۔