سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔13اگست 2017ء )مینگورہ ڈگری کالج کے افتتاح تختی پر پہلے نام لکھنے کا تنازعہ، تحریک انصاف کے کارکنان دودھڑوں میں بٹ کر ایک دوسرے کے آمنے سامنے صف آرا ہوگئے، ایم پی اے عزیز اللہ کے حامیوں نے ڈیڈک چیئر مین وا یم پی اے فضل حکیم کے حا میوں پر حملہ آور ہوکر فضل حکیم کا نام مٹادیا،اتوار کے روزعلاقہ تختہ بند میں مینگورہ ڈگری کالج کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر ایم پی اے فضل حکیم اور ایم پی اے عزیز اللہ گران کے حامی کارکنان ایک دوسرے سے لڑ پڑے، ایک دوسرے کے خلاف گالم گلوچ اور نعری بازی کی، ہلڑ بازی کے باعث ڈگری کالج کی افتتاحی تقریب منسوخ کردی گئی ،عزیز اللہ گران کے حامیوں کا موقف تھاکہ کالج کے افتتاح پر اُن کے ایم پی اے کا حق ہے اور تختی پر بھی سب سے پہلا نام اُن کے ایم پی اے کا ہوگا کیونکہ ڈگری کالج ان کے حلقے بلوگرام میں بننا تھا تاہم اراضی کی کمی کی وجہ سے اِسے تختہ بند منتقل کرنا پڑا ،ان کامزید کہنا تھا کہ ایم پی اے عزیز اللہ گران نے کالج کی عمارت کے لئے دن رات محنت کی اور اس کو منظوری کرایا جبکہ افتتاحی تختی پر فضل حکیم کا نام سب سے اوپر اور باقی کا نیچے ہے ، ایم پی اے عزیز اللہ گران نے بھی افتتاحی تختی پر ناراضگی کا اظہار کیا، اس دوران ایم پی اے فضل حکیم کے حامی دوسرے فریق سے اُلجھ پڑے اور ایک دوسرے سے ہاتھا پائی شروع کردی جس کے باعث افتتاحی تقریب منسوخ ہو گئی، اس موقع پر عزیز اللہ گران کے کارکنوں نے افتتاحی تختی سے فضل حکیم اور دیگر کا نام بھی مٹا دیا، افتتاحی تقریب میں ایم پی اے فضل حکیم ،ایم این اے مراد سعید کے نام بھی موجود تھے ۔