امپورٹڈ حکمرانوں کے پاس ملک چلانے کی صلاحیت نہیں ہے،وزیراعلیٰ محمود خان
سوات(زما سوات ڈاٹ کام )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، امپورٹڈ حکمرانوں کے پاس ملک کو چلانے کی صلاحیت ہے نہ اہلیت، جو حکمران خود سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا تعین نہیں کر سکتے وہ ملک کیسے چلائیں گے۔ ملک اس وقت دوراہے پر کھڑا ہے ایک طرف غلامی کا راستہ ہے اور دوسری طرف طرف قوم کی حقیقی آزادی کی جدو جہد کا راستہ، پختونوں قوم ہمیشہ سے آزاد رہی ہے یہ کھبی کسی کی غلامی قبول نہیں کرے گی اور خیبر پختونخوا کے عوام حقیقی آزادی کی اس جدوجہد میں ڈٹ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اسی طرح وکلاء برادری سمیت معاشرے کے تمام طبقوں کو اپنی آنے والی نسلوں کی بہتر مستقبل کے لئے حقیقی آزادی کی اس جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔
وہ گزشتہ روز سوات کے ایک روزہ دورے کے موقع پر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مینگورہ بنچ کی نئی کابینہ کی حلف برداری تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا یہ ملک حقیقی آزادی اور قومی خودمختاری کے لئے حاصل کیا گیا تھا، بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر ہونے فیصلے اس ملک کی قیام کے مقاصد کے منافی ہیں اور قوم کو کسی صورت قابل قبول نہیں اس لئے آج پوری قوم ملک کی حقیقی آزادی کی جدوجہد میں عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان کی کال پر ملک بھر سے عوام جس طرح باہر نکلی ہے اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، قوم نے امپورٹڈ حکومت کو یکسر مسترد کردیا ہے، انشاء اللہ ہم عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی کی اس تحریک کو کامیاب بنائیں گے اور جس مقصد کے لئے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا وہ مقصد حاصل کرکے رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک کو کامیاب بنانے میں خیبر پختونخوا کے غیور عوام کا سب سے اہم کردار ہوگا اور جب عمران خان آزادی مارچ کی کال دیں گے تو سب پہلے خیبر پختونخوا کے عوام اسلام آباد پہنچیں گے۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ ہمارا تعلق کسی بھی سیاست جماعت سے ہوسکتا ہے لیکن یہ ملک ہم سب کا ہے، ہم نے یہیں رہنا ہے اور ہماری نسلوں نے بھی یہیں رہنا ہے، یہ جدوجہد عمران کے ذات کی ہے اور نہ پاکستان تحریک انصاف کی، یہ ملک و قوم کے بہتر مستقبل اور خودمختاری کی جنگ ہے جس کو سب نے پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر کامیاب بنانا ہے۔
لوگوں کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کو پاکستان تحریک انصاف حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا صوبائی سطح پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اس سلسلے میں بھر پور کام کیا ہے اور اہم قانونی اصلاحات بھی کی گئی ہیں تاہم اس حوالے سے بعض اہم قوانین وفاقی حکومت سے متعلق ہیں جن میں اصلاحات کے لئے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پولیس کو صحیح معنوں میں ایک عوام دوست فورس بنانے کے لئے پولیس نظام میں بنیادی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جس کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ لوگوں کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں وکلاء کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے وکلاء برادری پر زور دیا کہ وہ معاشرے کے نادار اور کمزور لوگوں کو فوری اور سستی انصاف دلانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔
قبل ازیں وزیر اعلی نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مینگورہ بنچ کے نو منتخب کابینہ اراکین سے ان کے عہدوں کا حلف لیا۔ نو منتخب کابینہ اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر اور دیگر کابینہ اراکین وکلاء برادری کی فلاح وبہبود اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مخلصانہ کوششیں کریں گے اور وکلاء برادری نے ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔