دریائے سوات کنارے تجاوزات کی نشاندہی کے لئے کمیٹی قائم، کمیٹی کی نشاندہی پر 21 افراد تین ایم پی او کے تحت جیل منتقل
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) دریائے سوات کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات و ملبہ دریا کے اطراف جمع کرنے کے سد باب اور دریا کی قدرتی ساخت کی بحالی کے لئے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ انسدادِ تجاوزات آپریشن کا فیصلہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی سربراہی میں منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ ڈویژن ذیشان اصغر، ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان، ڈی پی او سوات زاہد نواز مروت و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں آپریشن کے لئے اقدامات کے تحت تجاوزات و دیگر سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے لائحہ عمل ترتیب دینے کے لئے کمیٹی بنانے کی منظوری دی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر بحرین کمیٹی کی سربراہی کریں گے اورایس ڈی او ایریگیشن اور ٹی ایم او بحرین کمیٹی کا حصہ ہونگے۔ ایس ڈی او ایریگیشن کو خیبرپختونخوا ریور ایکٹ کے تحت تجاوزات کی نشاندہی کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔ اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے دریائے سوات کے اردگرد گرد غیر قانونی تعمیرات و ملبہ دریا برد کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہنا تھا کہ قدرتی ماحول خصوصاً دریائے سوات کے ساتھ ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ جامع منصوبہ بندی کے تحت اگے بڑھنے کے لئے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، کمیٹی نشاندہی کرے تو ضلعی انتظامیہ بلا تفریق کارروائی عمل میں لائے۔ دوسری جانب کمیٹی نے کام کا آغاز کردیا ہے۔ کمیٹی کی نشاندہی پر بحرین میں سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سوات نے 21 افراد کو تھری ایم پی او کے تحت جیل بھیج دیا ہے۔