صوابی سے تعلق رکھنے والی پشاور کی پہلی خاتون صنعت کار افشاں خان پچھلے تین سالوں سے اپنی انڈسٹری چلا رہی ہیں۔
افشاں خان پچھلے تین سالوں سے Fast Move Packaging کے نام سے اپنی خود کی انڈسٹری چلا رہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی بزنس ویمن بننے کا شوق تھا، میرے والد کی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں لیکن میں بزنس کرنا چاہتی تھی۔
شادی کے بعد افشاں خان پشاور میں رہنے لگی اور یہیں پر اپنا کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
افشاں خان کہتی ہے کہ شروع میں انہیں خاندان کا سپورٹ حاصل نہیں تھا لیکن آہستہ آہستہ گھر والوں کو منانا پڑا ان سے کہا کہ مجھے آپ کی مالی مدد کی ضرورت نہیں ہے صرف اخلاقی مدد کریں میرے پاس سونا پڑا تھا میں نے وہ بیچ کر جتنی سرمایہ کاری ہوسکتی تھی کی اور ایک چھوٹے سیٹ اپ سے شروع کیا۔
جب کوئی کسی کام کی شروعات کرتا ہے تو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اسی طرح افشاں خان کو بھی شروع میں کئی مشکلات سے گزرنا پڑا کیونکہ وہ پیکجینگ کے حوالے سے بہت کم معلومات رکھتی تھی۔
افشاں خان کہتی ہے کہ
“آج کل ڈیجیٹل دور ہے تو آپ کو کہیں بھی جانا ہوتا ہے کچھ بھی کرنا ہوتا ہے تو پہلے اسے آنلائن سرچ کرتے ہیں جب میں نے آنلائن پیکجینگ سرچ کیا تو کوئی پیکجینگ انڈسٹری یا سروس پرووائیڈر نہیں ملا جو آپ کو آنلائن دے رہے تھے تو مجھے مارکیٹ میں نکلنا پڑا اور آپ کو پتہ ہے کہ یہاں پہلے ہی خواتین کے لئے بہت سی رکاوٹیں ہیں کہ وہ اپنا بزنس کر سکیں۔”
افشاں خان جیسی خواتین ہمارے معاشرے کی ان خواتین کے لیے مثال ہیں جو اپنا بزنس شروع کرنا چاہتی ہیں لیکن معاشرتی روکاوٹ اور ناکامی کے ڈر سے آگے نہیں بڑھ سکتی افشاں خان نے دوسری خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ
اگر آپ کی ایک سٹریٹیجی کام نہیں کر رہی تو آپ دوسری طرف آئیں آپ اس میں انوویشن لے آئیں اگر آپ کی فزیکل ایک چیز نہیں چل رہی تو آپ اسے ڈیجیٹل کریں ساتھ میں اسے انہینس کریں ایسے ہی ایک بزنس چلتا ہے اگر آپ گیو اپ کر دو گے تو بس پھر ادھر ہی بات ختم ہوجاتی ہے