آج کی خبریںسوات کی خبریں

ڈی سی سوات نے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگواکر پورے ضلع میں انسداد خسرہ مہم کا افتتاح کردیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 15 اکتوبر 2018ء) ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے ڈسی آفس کے کانفرنس روم میں ایک سادہ تقریب کے دوران 5 سال تک عمر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگواکر پورے ضلع میں انسداد خسرہ کی مہم کا افتتاح کیااس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد فواد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام سبحانی، ای پی آئی کوآرڈینٹرڈاکٹر لیاقت علی، عالمی اداہ صحت، یونیسکواور دیگر متعلقہ حکام اور بچوں کے والدین اور معززین علاقہ بھی موجود تھے جنہوں نے انہیں مہم کی چیدہ تفصیلات سے آگاہ کیاڈپٹی کمشنر نے لوگوں باالخصوص والدین پر زور دیا کہ وہ خسرہ جیسے خطرناک مرض کی روک تھام کیلئے اپنے پھول بچوں کو حفاظتی ٹیکے ضرور لگائیں جس کیلئے ہیلتھ ٹیمیں ان کے گلی محلوں اور حجروں میں 27 اکتوبر تک موجود رہیں گی اور ہفتہ اور اتوار کو بھی چھٹی نہیں کریں گی انہوں نے کہا کہ ملک میں رواں مہینے کی 15 سے 27 اکتوبر تک ہونے والے12 روزہ انسدادِخسرہ مہم کے دوران خیبر پختونخوا میں 48 لاکھ بچوں کو خسرہ کے ٹیکے لگائے جائینگے سوات میں بھی اس مقصد کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں باالخصوص دور افتادہ پہاڑی دیہات کے بچوں تک رسائی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ اس موذی مرض کی موثر بیخ کنی کی جاسکے مہم کے دوران اتوار سمیت کوئی ہفتہ وار چھٹی بھی نہیں ہوگی پختونخواریڈیوایف ایم 98 اورمحکمہ اطلاعات سوات بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر شریک ہوگی اور خصوصی آگاہی پروگرام پیش کئے جائیں گے ثاقب رضا اسلم نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا کے 98 فیصد حصے کوخسرہ سے خطرہ لاحق ہے انہوں نے کہا کہ سوات میں اس مہم کے دوران 9 ماہ سے لیکر 5 سال عمر تک کے 394727 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقررکیاگیا ہے اس مقصد کیلئے 379 میڈیکل ٹیمیں ضلع بھر میں پھیلادی گئی ہیں جن میں سینکڑوں ہیلتھ ورکروں اور رضا کاروں کے علاوہ 47ڈاکٹراور 17 سپروائزر بھی شامل ہیں اس مرض کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ مارچ سے مئی اورستمبرسے نومبرکے مہینوں میں ہوتا ہے گلے میں خراش اور درد، تیزبخار، ناک کا بہنااور آنکھوں میں درد اس بیماری کے نشانات ہیں 9 مہینوں سے 5 سال تک کے 48 لاکھ بچوں کو مختلف مراکز، آؤٹ ریچ ٹیموں اور موبائل ٹیموں کے ذریعے ویکسین دیا جائے گااس مہم کیلئے صوبے میں 5300 ٹیم تشکیل دیے گئے ہیں اور 2020 تک عالمی ادارہ صحت(ڈبلیوایچ او) کے بتائے گئے 5 ریجن سے اس بیماری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا جن میں سوات بھی شامل ہے۔

Related Articles

Loading...
Back to top button