کولیشن فار انکلوسیو پاکستان، (ہم بھی ہیں)کے زیر زہتمام کنونشن کا انعقاد
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) خواتین اور معذور افراد بھی معاشرے کا اہم حصہ ہے، انہیں جائز حقوق دلانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،معذورافراد اور خواجہ سراؤ ں کے مسائل کے حل میں پالیسی کا نہ ہونا بڑی رکاوٹ ہے جسے دور کرنا وقت کی ضرورت بن چکی ہے، اس حوالے گذشتہ روز سوات پریس کلب میں کولیشن فار انکلوسیو پاکستان، (ہم بھی ہیں)کے زیر زہتمام کنونشن کا انعقاد ہوا جس کا مقصد باہم معذوری اور خواجہ سراء افراد کے مسائل کے حل کے لئے صوبائی سطح کی پالیسی کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھا نا تھا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرزمین خان، ڈاکٹر یاسمین گل، ہمایون اور دیگر نے خطاب کیا، کنونشن میں ہر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، سیاسی جماعتوں کے علاوہ سول سوسائٹی، سماجی تنظیموں، تاجروں اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی، ریجنل مینٹور سرزمین خان نے کنونشن کے اغراض مقاصد بیان کئے اور کہا کہ صوبائی سطح پر ان کے مسائل کے حل میں پالیسی کا کردار اہمیت کا حامل ہے اور جب تک ان کے لئے پالیسی نہیں بنتی ان کے مسائل حل نہیں ہوسکتے، اس موقع پر سید جمال شاہ نے خواجہ سراؤں کے نمائندگی کرتے ہوئے انہیں درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جبکہ خصوصی افراد کو درپیش مسائل پر ہمایون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک عوامی نمائندے ہمارے لئے پالیسی نہیں بناتے ہمارے اس وقت تک ہمارے مسائل کا حل ممکن نہیں، اس موقع پر شرکاء نے مذکورہ پراجیکٹ کو سراہا اور یقین دلا یا کہ افراد باہم معذوری اور خواجہ سراؤں کے مسائل کے حل کے لئے پالیسی بنانے کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور یقین دلایا کہ صوبائی سطح پر ان کی مطالبہ کے لئے راہ ہموار کرنا اولین ذمہ داری ہوگی، اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات کئے جس کے پروگرام آرگنائزر نے جوابات دیئے اور کہا کہ خواتین، معذور افراد اور خواجہ سراؤں کو ان کے حقوق دلانے اور انہیں درپیش مسائل کے حل کے لئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا