حکومت نے ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ سے رابطے کیلیے ہاٹ لائن قائم کردی
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارت خارجہ نے چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے پھنسے ہوئے پاکستانی طلبہ سے رابطے کے لیے ہاٹ لائن قائم کردی۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بذریعہ ٹوئٹ بتایا کہ چین کے شہر ووہان میں پھنسے وائرس سے متاثرہ پاکستانی طلبہ سے والدین کو رابطہ کرنے کے لیے ہاٹ لائن کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے چین میں تعینات پاکستانی ڈائریکٹر سید قلبِ عباس اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عزیر کا نمبر جاری کیا جس میں ٹیلی فون اور واٹس ایپ نمبر دونوں شامل ہیں جب کہ ساتھ ای میل ایڈریسز بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق والدین اپنے بچوں سے صبح 9 سے لے کر شام 5 بجے تک رابطہ کرسکتے ہیں ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی سماعت کا احوال
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں چین میں پھنسے زیرتعلیم طلبہ اور شہریوں کو واپس لانے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ اور طلبہ کے والدین شریک تھے۔ اس موقع پر چین میں پھنسے بچوں کے والدین نے کمرہ عدالت میں دہائی دی اور کہا کہ کیا حکومت اس بات کا انتظار کر رہی ہے کہ ہمارے بچے مرجائیں؟ والدین نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہےجس طرح باقی ممالک نے اپنے شہریوں کو نکالا، ایسے ہی پاکستان بھی شہریوں کو واپس لائے۔ ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ عالمی ادارہ صحت اور چین کی حکومت ووہان سےکسی کو نکلنےکی اجازت نہیں دے رہی، ووہان سے کوئی نہیں نکل سکتا، وہاں سے انٹرنیشنل فلائٹس بھی بند ہیں۔ بعدازاں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکومتی نمائندے سے کہا کہ ایسا کوئی میکنزم بنائیں کہ بچوں کے والدین آپ سے براہ راست رابطہ کر سکیں، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیزپاکستانیوں سے ان کی ملاقات کرائیں۔ اس پر حکومتی نمائندے نے جواب دیا کہ میکنزم بنائیں گے کہ روزانہ صبح 11 بجے بچوں کے والدین سے حکومتی آفیشلز ملاقات کریں۔