سوات کے ٹرانسپورٹروں کی جانب سے ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ
سوات(زما سوات ڈاٹ کام)مینگورہ بائی پاس جنرل بس اسٹیند میں غیر قانونی اڈوں کے خلاف ٹرانسپورٹرز سرا پا احتجاج بن گئے۔ گاڑیوں سمیت وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔جنرل بس اسٹینڈ سے باہر ٹرانسپورٹ اڈوں کی اجازت دینے کے خلاف سوات ٹرانسپورٹ فیڈریشن کی کال پر جنرل بس اسٹینڈ بائی پاس مینگورہ میں ٹرانسپورٹروں نے احتجاجاً گاڑیاں کھڑی کرکے مظاہرہ کیا اور دو گھنٹوں تک سروس معطل رکھی گئی اور شدید احتجاج کرتے ہوئے ریڈ زون سمیت دیگر مقامات پر غیر قانونی اڈوں کے قیام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اس موقع پر سوات ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے صدر خائستہ باچا، میاں محمد اقبال اور افضل خان نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے آج یہ احتجاج کر رہے ہیں لیکن ہمارے اس احتجاج کو ہر گز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور دیگر انتظامی حکام نے جس علاقے کو ریڈ زون قرار دیا ہے آج وہ اپنے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جنرل بس اسٹینڈ سے 10 فٹ کے فاصلے پر جس اسٹینڈ کی اجازت دی گئی ہے وہ ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے جب اس طرح کی خلاف ورزیاں ہون گی تو ہم بھی اس اقدام میں حق بجانب ہوں گے کہ ہم جنرل بس اسٹینڈ کو خالی کروا کر اندرون شہر سمیت دیگر مختلف مقامات میں ٹرانسپورٹ اڈے قائم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ جن لوگوں کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں اور ان کو غیر قانونی اڈوں کی اجازت دی گئی ہے ان سے رشوت کن لوگوں نے لی ہے یہ سب ہم بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی فریاد سیکرٹری بلدیات سے لیکر منتخب عوامی نمائندوں اور سرکاری حکام تک پہنچائی ہے لیکن اس پر کسی نے غور نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنا حق چھین کر حاصل کریں گے ہم اپنے حق کیلئے مر مٹنے کو تیار ہیں مزید حق تلفی برداشت نہیں کریں گے ہم بھی اس ملک کے شہری ہے جہاں حکومت اور انتظامیہ اپنے لاڈلوں کو نواز رہی ہے وہاں ہم بھی بحیثیت اس ملک کے پر امن شہری اپنے حق کیلئے آواز اُٹھائیں گے۔