سوات میں بھی سرکاری ملازمین پر تشددکے خلاف احتجاجی مظاہرے
سوات(زما سوات ڈاٹ کام)اسلام آباد میں احتجاجی کرنے والے ملازمین ر تشدد کے خلاف سوات میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔جمعرات کے روزآل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈی نیشن کونسل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے پر امن احتجاج پر وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوہے کوارڈی نیشنل کونسل کے صدر علی رحمان، درجہ چہار م ملازمین کے صدر سید خطاب، سینئر سٹاف کے صدر شوکت علی اور دیگر نے کہا کہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے پر امن احتجاج پر جو وحشیانہ تشدد کیا گیا ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں، جن ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں موجودہ مہنگائی کی تناسب سے خاطر خواہ اضافہ کیا جائے، اداروں کی نجکاری نہ کیا جائے،سرکاری ملازمین پر جو تشدد کیا گیا ہے ان کا باقاعدہ انکوائری کرکے ان میں ملوث افراد کی خلاف قانونی کاروائی کیا جائے تاکہ سرکاری ملازمین کی داد رسی ہوجائے، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی وزیر دفاع نے سرکاری ملازمین کی جو بے عزتی کی ہے اس کی وہ سرکاری ملازمین سے معافی مانگے، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات منظورنہ کی گئی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو 15فروری کو ہم دوبارہ اسلام آباد میں دمادم مست قلندر کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت پر ہوگی (خبر جاری ہے )
اسی طرح آل پاکستان جوڈیشری ایمپلائز ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان جوڈیشری ایمپلائز ایسو سی ایشن خیبر پختونخوا کے چیئرمین ولی خان وردگ، ضلعی صدر بخت شیر علی، سینئر نائب صدر مراد علی، نادر خان اور دیگر نے کہا کہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے پر امن احتجاج پر وحشیانہ تشدد افسوس ناک ہے کیونکہ احتجاج ہر شہری کا قانونی حق ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس دوران جن ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے انکو فوری طور پر رہا کیا جائے، مہنگائی کی تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات پر غور نہ کیا گیاتو 15فروری کو پاکستان کی سطح پرمکمل قلم جور ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کریں گے۔