ضلعی کچہری کے احاطہ میں قتل اور پولیس کی ناقص سیکیوریٹی کیخلاف وکلا کی ہڑتال
سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 07 نومبر 2018ء) گزشتہ روز ضلعی کچہری سیدو شریف کے احاطہ عدالت میں خاتون کو چھری کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا گیا جس کے خلاف آج سوات کے وکلا نے ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ احاطۂ عدالت میں خاتون کے قتل کے فوراً بعد وکلا نے ہنگامی اجلاس میں ہڑتال کا اعلان کیا جس کے بعد وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ سوات بار ایسوسی ایشن کے صدر اختر منیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت میں لڑکی کا قتل پولیس کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔ سوات کے سخت ترین اور ریڈ زون سمجھنے والے ضلعی کچہری میں خاتون کا قتل پولیس سیکورٹی پر سوالیہ نشان بن گیا۔ اس کمپاؤنڈ کے اند سیشن جج سے لے کر سول ججز اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ساتھ ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او سمیت متعدد سرکاری افسران کے دفاتر موجود ہیں۔ کچہری کے اندر جانے والے افراد کی دو جگہوں پر تلاشی لی جاتی ہے جس کے بعد کچہری کے اندر لوگوں کو جانے دیا جاتا ہے، لیکن گذشتہ روز کے واقعہ میں ملزم دو جگہوں پر سخت تلاشی کے باوجود بڑا خنجر لے کر اندر کیسے داخل ہوا؟ یہ پولیس سیکورٹی پر سوالیہ نشان بن گیا۔