پشاورہائی کورٹ مینگورہ بنچ نے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کردیا

کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ میں رٹ پٹیشن مینگورہ سٹی کے مئیر شاہد علی خان، تحصیل چئیرمین سعید خان ، تحصیل مٹہ کے چئیرمئن عبد اللہ خان ، میا شہد علی سمیت دیگر بلدیاتی نمائندوں  نے دائر کی ہے

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں کی معطلی کے اعلامیہ کو معطل کرتے  ہوئے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کر دیا۔

کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ میں رٹ پٹیشن مینگورہ سٹی کے مئیر شاہد علی خان، تحصیل چئیرمین سعید خان ، تحصیل مٹہ کے چئیرمئن عبد اللہ خان ، میا شہد علی سمیت دیگر بلدیاتی نمائندوں  نے دائر کی ہے۔

سماعت کی دوران بلدیاتی نمایندوں کی جانب سے معروف قانون دان اورنگزیب ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا ہے جو کہ غیر آئینی اقدام ہے بلدیاتی حکومت کا کردار جمہوریت میں بہت نمایاں ہے صوبائی جنرل الیکشن پر اثر انداز ہونے کی بنیاد پر بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا اگر ایسا ہے تو وفاقی حکومت کو بھی ختم کریں کیونکہ وفاق بھی ضمنی الیکشن اور صوبائی جنرل الیکشن میں سرکاری وسائل استعمال کرے گی۔

درخواست گزار کے وکیل کے مطابق لوکل باڈیز آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اور اسی صورت میں اس کی معطلی آئین کی ایک شق کی معطلی ہے جس کا اختیار کسی بھی صورت الیکشن کمیشن کے پاس نہیں چونکہ وہ شفاف الیکشن کا بہانہ بنا کر ایسا کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ پوری حکومتیں بھی معطل کی جائیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جو اعلامیہ الیکشن کمیشن نے جاری کیا ہے اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے الیکشن کمشن کا فیصلہ کالعدم قراردیکر بلدیاتی نمایندوں کو بحال کردیا اور سماعت کو اگلے تاریخ کے لیے ملتوی کردیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعلامیہ کو معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان، اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 مارچ کے لیے ملتوی کر دی۔

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More