لاسونہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام خوراک اور غذائی تحفظ کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں لاسونہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام خوراک اور غذائی تحفظ کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ثاقب رضا اسلم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی،خوراک، غذائی تحفظ، دودھ پلانے والی خواتین اور پانچ سال سے کم عمر بچوں میں بہتر غذائیت کے منصوبے کے آغاز پر منعقد ہ ورکشاپ میں سوات، شانگلہ کے محکمہ تعلیم، صحت اور زراعت کے سربراہان سمیت عام لوگ بھی شریک ہوئے، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ثاقب رضا اسلم نے اپنے خطاب میں کہا کہ شانگلہ میں خوراک، غذائی تحفظ اور بچوں میں بہتر غذائیت کے حوالے سے لاسونہ آرگنائزیشن اور ان کے ساتھ اشتراک کرنے والے تنظیموں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور اس منصوبے میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے انہوں نے اپنی جانب سے لاسونہ آرگنائزیشن کو چند تجاویز بھی دیں اور توقع ظاہر کی کہ وہ اسی طرح پسماندہ علاقوں میں خوراک اور غذائی تحفظ پر بہتر انداز میں کام کرے گی، ورکشاپ سے لاسونہ آرگنائزیشن کے سی ای او اعظم خان،پروگرام منیجر نور مالک، پراجیکٹ منیجر انور علی اور دیگر نے پراجیکٹ کے حوالے سے حاضرین کو آگاہ کیا سمینار میں بتایا گیا کہ سوات اور شانگلہ میں اس وقت بھی آدھے لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں سیمینار سے خطاب میں خیبرپختونخوا ایجوکیشن کورٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر گل راج خان نے کہا کہ عام لوگ بالخصوص دیہی علاقوں میں خواتین اور بچے غذائیت یا مکمل خوراک اور صفائی کا خیال نہیں رکھتے اور اس سے لاعلم ہیں آرگنائزیشن کی جانب سے ایسی سرگرمیاں فائدہ مند ہے ضلع شانگلہ چکیسر پبلک سکول کے استاد داؤد خان نے بتایا کہ یہ مسئلہ شانگلہ، کوہستان اور دیگر پہاڑی علاقوں میں زیادہ پایا جاتا ہے، نہ صرف بچے اور خواتین زیادہ سے زیادہ بیمار ہو رہے ہیں اور حکومتی انتظامیہ نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔سیمینار میں کہا گیا کہ دیہاتوں اور دیہی علاقوں میں غربت بہت زیادہ ہے، بہت سے لوگ بے روزگار بھی ہیں، کیونکہ ان علاقوں میں گھر والے اپنی اور اپنے بچوں کو اچھی خوراک مہیا نہیں کر سکتے، ان کی معاشی حالت کو بہتر کرنا ضروری ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More