ہم بھی فحاشی و عریانی کے خلاف ہیں، خواجہ سرا

ہم آپ لوگوں کیلئے محفلیں سجاتے ہیں آپ کی خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں لیکن فحاشی نہیں پھیلا رہے ہیں

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) فحاشی و عریانی کے خلاف ہیں ہم بھی آپ میں سے ہیں لیکن کوئی تسلیم نہیں کر رہا، پیٹ پالنے کیلئے پسینہ بہاتے ہیں، محنت کرتے ہیں، محفلوں کو جاتے ہیں لیکن اخلاق اور روایات کو مد نظر رکھ کر۔  ان خیالات کا اظہارخواجہ سراؤں کے صوبائی صدر آرزو خان، نائب صدر علیشاہ و دیگر خواجہ سراؤں نے پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم آپ لوگوں کیلئے محفلیں سجاتے ہیں آپ کی خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں لیکن فحاشی نہیں پھیلا رہے ہیں اگر کوئی خواجہ سرا ایسا کر رہا ہے تو اس کو گرفتار کیا جائے علاقہ بدر کیا جائے ہم ایک کمیونٹی ہیں گھر والے تسلیم نہیں کرتے لیکن روایات سے باخبر ہیں ہم ہرگز ایسا نہیں کرینگے کہ ہمارے بچے بے راہ روی کے شکار ہوجائیں انہوں نے کہا کہ ہم فحاشی پھیلانے والے خواجہ سراؤں کے ساتھ نہیں ہے اگر کوئی بگاڑ پیدا کر رہا ہے تو انتظامیہ ان کے خلاف ایکشن لیں اگر کوئی غلط ہے تو پہلے میں اور بعد میں انتظامیہ اس کے خلاف ایکشن لیں ہماری کمیونٹی ایسے کسی بھی خواجہ سراء کوجو فحاشی پھیلا رہا ہے اسے اپنی کمیونٹی سے نکالے گی؎، انہوں نے کہا کہ ہم سوات کے عوام کے ساتھ ہے جو خواجہ سراء غلط کام کرتے ہیں ہم نہ ان کے ساتھ ہے اور نہ ان کا ساتھ دیں گے، کیونکہ وہ علاقے کے لئے ایک ناسور ہے اور اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے کردار ادا کریں گے،انہوں نے کہا کہ ظاہر سی بات ہے کہ جو خواجہ سراء غیر اخلاقی لباس پہنتا ہے اور بازاروں میں گومتا پھرتا ہے اس سے لوگوں پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں لہٰذا سوات میں جتنے بھی خواجہ سراء ہیں وہ ڈنگ کے کپڑے پہن کر ضرورت کے مطابق بازارجایا کریں، انہوں نے کہا کہ سوات میں جو فحاشی پھیلانے والے خواجہ سراء ہیں نہ وہ ہمارے ساتھ رجسٹرڈ ہے اورنہ ان کے ساتھ ہمارا کوئی واسطہ ہے، اسلئے یہ واضح کردیتے ہیں کہ یہاں پر جو رجسٹرڈ خواجہ سراء ہے وہ نہ ایسا کام کرتے ہیں اور نہ ہم ان کو کرنے دیتے ہیں جو بھی رجسٹرڈ خواجہ سراء غلط کام کرتے ہیں ہم ان کے خلاف ایکشن لیکر کاروائی کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہاں پر جو واقعات سامنے آئے ہم یہاں کے عوام اور پولیس کے ساتھ ملکر فحاشی پھیلانے والے خواجہ سراؤں کو ضلع بدر کریں گے یہاں کے عوام سے اپیل ہے کہ ایسے لوگوں گھر کرایہ پر نہ دیا کریں تاکہ یہاں پر اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں، انہوں نے کہا کہ یہ نان رجسٹرٹ خواجہ سراء یہاں کے رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کے حق تلفی بھی کرتے ہیں کیونکہ یہاں پر اگر کوئی این جی اوز یا سوشل ویلفیئر والے کوئی امداد دیتے ہیں تو یہ لوگ جاکر وہ امداد لیتے ہیں اوررجسٹرڈ خواجہ سراء اس سے محروم رہ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں پر جتنے بھی سوشل ویلفیئر ارگنائزیشن ہے یا این جی اوز کام کرتے ہیں ان کو چاہیئے کہ وہ تصدیق کریں کیونکہ یہاں پر ہمارے تین پوکل پرسن ہے جو خواجہ سراؤں کی نمائندگی کرتے ہیں جس میں مہک، فائل اور نویدہ شامل ہے ان سے رابطہ کریں اور اس کے بعد امدادی پیکج تقسیم کریں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More