اہلیان سپل بانڈئی نے زمینوں کا قبضہ لینے کا اعلان کردیا

انتظامیہ کو شیراطرف کے مکینوں کا قبضہ ختم کرکے ہمارے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) اہلیان سپل بانڈئی کا ملکیتی زمینوں پر عدالتی احکامات کے مطابق عمل درآمد کا مطالبہ بصورت دیگر زمینوں کا قبضہ از خود لینے کا اعلان، گزشتہ روز عمائدین سپل بانڈئی محمد لقمان ،امجد علی اور دیگر نے پرہجو م پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی ملکیتی زمینوں پر شیراطرف کے رہائشیوں نے1970 سے ناجائز قبضہ جمارکھاہے جس پر عدالت میں طویل عرصہ کیس چلنے کے بعد سپریم کورٹ نے تمام تر دلائل سننے کے بعد 2014 میں ہمارے حق میں فیصلہ دیا اور انتظامیہ کو شیراطرف کے مکینوں کا قبضہ ختم کرکے ہمارے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے، اب شیراطرف کے مکینوں نے مزید چھ سوزیرکاشت اراضی پر قبضہ کیا ہواہے، عدالت نے واضع حکم دیا ہے کہ تمام اراضی سپل بانڈئی کی ملکیت ہے مگر 9سال کا عرصہ گزرنے کے باﺅجود ضلعی انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ،سپل بانڈئی کے مکینوں نے واضح کیا کہ یہ زمین آباﺅاجداد سے ہماری ملکیتی ہے جس کے تمام تر ثبوت ہمارے پاس دستاویزات کی صورت موجود ہے جبکہ مخالفین کے پاس ملکیت کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں اور اسی بناء پر سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ کیا ہے لیکن اگر اب بھی موجودہ انتظامیہ نے ہمیں ہمارا حق دلانے کیلئے کردار ادا نہیں کیا تو پھر وہ اپنا حق از خود لینے پر مجبور ہوں گے جس میں دونوں اقوام کی جانب سے خونریزی کا خدشہ ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی تمام تر ذمہ داری موجود ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی، اہلیان سپل بانڈئی نے کہا کہ فع الحال ان کی قوم شیراطف کا مرکزی رابطہ سڑک بند کردینگے، ان کے نوجوان پرامن طریقے سے اپنا حق لینگے، مگر دوسرا فریق مورچہ زن ہوچکا ہے جس نے کشیدگی پیدا کردی ہے، اگر یہ مسلہ حل نہیں کیا گیا تو اس سے دو اقوام کے درمیان مسلح تصادم کا شدید خطرہ ہے،  دوسری جانب موقع پر موجود اے سے بابوزئی اصغر سورانی نے کہا کہ دونوں اقوام کے درمیان برسوں سے جاری تنازعہ کے حل کیلئے انتظامیہ پوری طرح کوشاں ہے ڈی آر سی کے ذریعے بھی تنازعہ حل کرنے کی کوشش جاری ہے جبکہ آنے والے منگل یا بدھ کے روز اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر سوات کی جانب سے بھی دونوں اقوام کو مسئلہ حل کرنے کیلئے بلایا گیا ہے جس میں پختون روایات کے مطابق جرگہ کے ذریعے برسوں سے جاری اس تنازعہ کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔۔

( خبر جاری ہے )

Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More