فیکٹ چیک: کیا ہنڈا کمپنی نے موٹر سائیکل کی قمتوں میں کمی کردی ہے

سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی ہیں کہ ہنڈا کمپنی نے ڈالر کی قیمت میں کمی کے بعد موٹر سائکلز کی قیمتوں میں واضح کمی کردی ہے اس خبر کو اگر ایک طرف معروف چینلز نے نشر کیا تو دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین نے بھی خوب وائرل کیا جس سے عوام میں غلط فہمی پھیل گئی۔

معروف ٹی وی چینل ہم (ایکس) نے خبر چلائی ہے کہ

ہنڈا موٹر سائکل سی ڈی 70 اور 125 کی قیمتوں میں واضح کمی۔

مذکورہ چینل پاکستان کے معروف چینلز میں سے ایک ہے جس کے لاکھوں کے تعداد میں فین فالوینگ ہے۔

اس حوالے سے ایک دوسرے سوشل میڈیا فیسبک چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہنڈا موٹر سائکل کی قیمت میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے

ہنڈا نے 70 سی سی موٹر سائیکل کی قیمت میں 22 ہزار کی کمی کر دی ہے جبکہ 125 کی قیمت میں 33 ہزار 500 کی کمی کردی ہے اور ہنڈا 125 سپیشل اڈیشن میں 38 ہزار 500 کی کمی کر دی گئی ہے ایڈمن نے مزید لکھا ہے کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن 18 اکتوبر سے جاری کیا جائے گا۔

فیکٹ چیک

ہمارے زائع نے ان خبروں کے حوالے سے ہنڈا کمپنی سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس خبر کی غلط ہونے کے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کے جانب سے قیمتوں میں کمی کے حوالے سے وائرل ہونے والے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے کمپنی نے ابھی تک قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے

دوسری جانب کمپنی نے اپنا پرائیس لیسٹ بھی جاری کردیا ہے

فیکٹ چیک

خبر کی مزید تصدیق کیلئے ہم نے پشاور میں دلازاک روڈ اعوان پلازہ میں حمید ہونڈا سنٹر سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی اس خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ صبح سے لوگ رابطے کررہے ہے اور نئے قیمتوں کے بارے میں پوچھ رہے ہیں لیکن کمپنی کی جانب سے ہمیں ابھی تک قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کوئی معلومات یا ہدایات موصول نہیں ہوئے ہے لہذا سوشل میڈیا پر چلنے والے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

بلکل اس ہی طرح ہم نے سوات مینگورہ میں رحیم آباد میں سوات ہنڈا موٹر سائکل سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی اس خبر کو مکمل طور پر فیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کمپنی سے اس خبر کی تصدیق کردی ہے موٹر سائیکل کے قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے سوشل میڈیا پر خبروں میں کوئی حقیقت نہیں

خبر کی باقائدہ تصدیق کرنے کے بعد یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سوشل میڈیا پر ہنڈا کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں کمی کے خبریں فیک اور جھوٹ پر مبنی ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More