سوات میں تیرہ سالہ بچی کیساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی

سوات (زماسوات)سوات میں تیرہ سالہ بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی، تفصیلات کیمطابق سوات کی تحصیل بحرین کے علاقہ مدین میں تیرہ سالہ بچی کیساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس کے مطابق تیرہ سالہ مسماۃ (ح) کو گزشتہ روز اغوا کرکے ملزمان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بچی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ میری بچی کو کل گیارہ بجے دو ملزمان نے اغوا کیا اور رات بھر اس کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ صبح ہوتے ہی مدین بازارمیں چھوڑ گئے، والد نے کہا کہ بچی کا میڈیکل بھی کروایا گیا ہے جس کی رپورٹ بھی آچکی ہے بچی کے والد کا کہنا ہے کہ ملزمان با اثر ہیں پولیس ان کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرارہی اور پولیس مسلسل ہم پر صلح کرانے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ مدین تھانے میں صبح نو بجے سے رپورٹ کے لئے خوار ہورہے ہیں ، دوسری جانب مدین تھانہ کے ایس ایچ او حلیم خان کا کہنا ہے کہ بچی اپنی مرضی سے ان کیساتھ چلی گئی تھی، پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کے ساتھ زیادتی ہوچکی ہے اور ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، بعد ازاں پولیس نے والد کی جانب سے مسمی (ح) سکنہ کالا نوخارہ کیخلاف زیر دفعہ پاکستان پینل کوڈ 376 رپورٹ درج کرادی گئی، بچی نے ایف آئی آر میں بیان ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ روز سہ پہر گھر سے نکل کر ملزم کیساتھ گئی تھی ملزم (ح) سے فون پر میرا رابطہ تھا اور وہ اپنے گاؤں سے میرے پیچھے آیا تھا میں ملزم کیساتھ اس کی گاؤں گئی جہاں وہ مجھے اپنے گھر سے تھوڑے فاصلے پر ایک خالی مکان میں لے گیا اور میرے ساتھ تقریباً دو گھنٹے گزارے اور مجھے شادی کا جھانسہ دیکر دو دفعہ زنا بالجبر کا نشانہ بنایا اور میرے منع کرنے پر مجھے بلیک میل کرتا رہا کہ اس کے پاس میری نازیبا تصویر ہے جو اسے فیس بک پر اپلوڈ کردیگا اس لئے میں نے ڈر کے مارے اس کی بات مان لی، اس کے بعد اس خالی مکان میں ملزم کا بڑا بھائی داخل ہوا جس کا نام میں نہیں جانتی اس نے ملزم (ح) کو مارا پیٹا اور مجھے ملزم (ح) سے چھڑا لیا اور وہاں سے لے جاکر رات کے وقت کالاکوٹ بازار میں اتاردیا جہاں بازار کے چوکیدار نے مجھے دیکھ کر مجھ سے پوچھ گچھ کی اور اپنے گھر لے گیا اپنی بیوی کو جگایا اور اس سے کہا کہ میرے لئے کھانے اور بستر کا بندوبست کرے لیکن میں نے جواب دیا کہ میں کھانا کھایا ہے تھوڑی دیر بعد چوکیدار واپس آیا اور مجھ سے کہا کہ پولیس والے آچکے ہیں لہٰذا اپنا بیان ریکارڈ کراؤ مذکورہ پولیس اہلکاروں نے مدین پولیس کو فون کیا اور وہ بھی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے رات کے تقریباً دو بجے مجھے پولیس وین میں بٹھایا اور مدین پولیس اسٹیشن لے آئے وہاں میرا بیان لیا اور مجھے ہسپتال لیجاکر میرا میڈیکل کرایا۔

پولیس نے مزید تفتیش شروع کی ہے تاہم لڑکی نے رپورٹ میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزم (ح) کو مسماۃ (ح) کیساتھ شادی پر مجبور کرے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More