بجری اور ریت کے کاروبار سے وابستہ افراد کا احتجاجی مظاہرہ

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دریا ئے سوات سے ریت اور بجری نکالنے پر پابندی کے باعث ہزاروں افراد کے گھرانے فاقہ کشی کا شکار ہیں

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) بجری اور ریت کے کاروبار سے وابستہ مزدوروں، کاریگروں اور ڈرئیوروں کا کاروبار کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، بجری اور ریت پر دفعہ 144لگانے کی وجہ سے ہم بے روز گار ہوچکے ہیں اور ہمارے گھروں میں فاقہ کشی ہے، مہنگائی کے اس دور میں بے روزگاری کے متحمل نہیں ہوسکتے، انتظامیہ ہمارا مسئلہ حل کریں ان خیالات کا اظہار ڈائنا ایسو ایشن سوات کے صدر حضرت علی، خیبر پختونخوا اپریٹرز ہیوی مشنری کے جنرل سیکورٹری عدنان، ایوب اور دیگر نے اینگرو ڈھیرئی چوک میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دریا ئے سوات سے ریت اور بجری نکالنے پر پابندی کے باعث ہزاروں افراد کے گھرانے فاقہ کشی کا شکار ہیں، ہم نے اس کاروبار کے لئے ماہانہ قسطوں پر گاڑیاں قرض لی ہوئی ہیں اس وجہ سے عدم ادائیگی کے باعث قرضوں کے چنگل میں پھنس چکے ہیں اور گھروں میں فاقہ کشی ہے، اس وجہ سے تنگ ہوکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے، اگر دریا سے ریت اور بجری نہیں نکالی جاتی اور دریا خالی نہیں ہوتا تو حالیہ سیلاب سے بڑی تباہی مچ جاتی، انہوں نے کہا کہ تعمیراتی منصوبوں میں ریت اور بجری کا استعمال نہایت ضروری ہے، کرش پلانٹوں پر بھی پابندی ہے لیکن اس کے باوجود کاروبار چل رہا ہے جبکہ ہمیں گرفتار کیا جارہا ہے اور ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہے جو ظلم و زیادتی ہے، انتظامیہ ہمارا مسئلہ حل کریں بعد ازاں انتظامیہ کی جانب سے اے اے سی عامر مظاہرین کے پاس پہنچ گئے اور عہدیداروں سے مذاکرات کئے، انتظامیہ کی جانب سے مسئلہ کا پر امن حل نکالنے کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے ۔ 

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More