مجھ پر لینڈمافیا کا الزام لگانے والے خود قانون شکن ہے، فیاض دمغار

کشیدگی کے دوران  دہشت گردوں کے خلاف ہم نے اپنی جانوں پر کھیل کر مقابلہ کیا اس وقت مثالی پولیس کیا کر رہی تھی

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) تحریک رورولی پاکستان کے چیئرمین فیاض خان دمغار نے کہا ہے کہ مجھ پر لینڈ مافیا کا الزام لگانے والے خود قانون شکن ہے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا میرے ساتھ میرے اراضیات کے دستاویزات موجود ہیں کسی کو اپنے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے ،کشیدگی کے دوران  دہشت گردوں کے خلاف ہم نے اپنی جانوں پر کھیل کر مقابلہ کیا اس وقت مثالی پولیس کیا کر رہی تھی، 152کنال اراضی واگزار کرنے کے حوالے سے کانجو پولیس اور ایس ڈی ڈی اے حقائق کو مسخ کر رہے ہیں ، تین سالوں  میں ہمارے ساتھیوں پر غیر قانونی طور پر 73  ایف آئی آر درج کرائی گئیں ان خیالات کا اظہارانہوں نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر علی رحمان، اقبال خان، لیاقت علی خان ، شاہین اقبال ،شاہد یارخان ،کرم اور دیگر بھی موجود تھے فیاض خان نے کہا کہ کانجو ٹاؤن شپ میں 5 ہزار 500 کنال جائیداد 1963 سے ہمارے آبا واجداد کا موجود ہے لیکن ان زمینوں تک رسائی کے لیے تمام  راستے ائیرپورٹ سیکیورٹی اور ایس ڈی ڈی اے کے حکام نے بند کردئیے  ہیں، 1971 میں ائیرپورٹ حکام اور حکومت نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ ان زمینوں تک پہنچنے کے لیے انڈر گراؤنڈ سڑکیں بنائیں گی لیکن اب تک وعدہ وفا پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 21 دسمبر کو ایس ڈی ڈی اے اور پولیس حکام نے ہمارے خلاف ایک خود ساختہ  پریس کانفرنس کی اور ان میں بتایا گیا کہ فیاض خان اور دیگر ساتھیوں نے مختلف قسم کے درختان کاٹ کر زبردستی سرکاری اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے یہ تمام تر الزامات جھوٹ پر مبنی ہے ان کا حقائق سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔ آئی جی خیبرپختونخوا، ڈی آئی جی مالاکنڈ ڈویژن اور ایس پی پولیس ذاتی عناد پر کاروائی کر رہے ہیں لیکن اب ہمیں محکمہ پولیس سے خطرہ ہے انہوں نے ہمارے ساتھیوں پر غیر قانونی طور پر 73 ایف آئی آر درج کرائی ہے، اب ہم اعلیٰ حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ پولیس بھی ایک مافیا ہے ان کے خلاف قانون کاروائیاں کریں آگر ہمیں کچھ ہوگیا تو تمام تر زمہ داری پولیس پر عائد ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ڈی ڈی اے حکام خود غیر قانونی درختوں کی کٹائی کرتے ہیں اور پھر الزامات لوگوں پر ڈال دیتے  ہیں، ان سے پوچھا جائے کہ اب اب تحویل میں سینکڑوں درخت پڑے ہیں یہ کہاں سے آئی اور ان کے کٹائی کے کون ملوث ہے سب کو معلوم ہے کہ ایس ڈی ڈی اے مافیا خود ان تمام تر کاروائیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے آخر میں وزیراعظم پاکستان ، وزیراعلی خیبرپختونخوا اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کے خلاف ازخود نوٹس لیں کیونکہ سوات کے لوگوں نے بہت قربانیاں دیں ہے اب مزید ہمیں قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے اور تمام تر غیر مافیا کے خلاف کاروائی کریں

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More