فیکٹ چیک: کیا پشاور کارخانو مارکیٹ میں جعلی ادویات بابت خبریں درست ہیں؟

سوشل میڈیا پر مختلف صارفین کی جانب سے جعلی ادویات کے حوالے سے تصاویر گردش کررہی جس میں دعوی کیا جارہاہے کہ پشاور کارخانوں میں جعلی ادویات بن رہی ہے۔

اس حوالے سے کوہاٹ ورلڈ نامی ایک صارف نے دعوی کیا ہے کہ

“بحثیت ایک ڈاکٹر یہ میرے لیے باعث شرم ہے کہ میں ایسے ملک میں پیدا ہوا ہوں جہاں ہماری لکھی گئی دوائی سے مریض صحتیاب ہونے کی بجائے مزید بیماریوں کا شکار ہو رہا ہے۔

مجھے ایسے بہت ٹھکاٹے معلوم ہے جہاں پر جعلی ادویات کی پیکنگ ہوتی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر مجھے معلوم ہے تو اس ملک کے کمشنر صاحبان ، انتظامیہ اور ڈرگ انسپکٹرز کو کیوں نہیں معلوم۔

کیونکہ اس گندے کھیل میں سب ملے ہوئے ہیں۔ جعلی ادویات بنانے والوں پر پرچے کٹنے کی بجائے ان کے سر قلم کر دینے چاہئیے۔

قوم کی صحت سے کھیلنے والوں کے لیے کسی قسم کی رعایت نہیں ہونی چاہئیے۔”

ایک دوسرا فیسبک صارف جو وائس آف ملانا کے نام سے اکاؤنٹ چلا رہا ہے اس حوالے سے دعوی کرتے ہےکہ

“ کارخانو مارکیٹ پشاور میں بننے والی جعلی ادویات پکڑی گئی

ہے مسلمانوں کے کارنامے۔

اسلئے آجکل دوایاں کام نہیں کر رہی

واقعی یہ ملک رہنے کے قابل نہیں ہے

حکومت ایسے لوگوں کیساتھ ملوث ہوتا ہے ورنہ انکو مین بازار میں لٹکانا چاہیے۔”

خبروں کے حقائق جاننے کیلئے ہم نے صارفین کی جانب سے وائرل کئے گئے تصاویر کو گوگل ریورس ایمج سرچ سے دیکھا تو یہ تمام تر تصاویر پرانے نکلے۔ تصاویر کے حوالے سے ہم نے مزید حقائق جاننے کیلئے پختونخواہ محکمہ صحت سے رابطہ کیا تو انہوں نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان تصاویر میں کوئی حقیت نہیں سوشل میڈیا پر صارفین بنا تحقیق کے کچھ بھی چلا دیتے ہے کارخانو مارکیٹ میں بننے والی جعلی ادویات سے متعلق انفارمیشن غلط ہے۔

اصل میں یہ تصاویر ورسک روڈ پشاور پر قائم جعلی ادویات کی ایک کارخانے کی ہے۔ جس کے خلاف دسمبر 2022 میں سیکٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر ڈرگز کنٹرول اینڈ فارمیسی کی ٹیم اور ضلعی انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرکے متعلقہ ملزمان گرفتار کر لیا تھا اور کارخانے کو سیل کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر کارخانو مارکیٹ میں بننے والی جعلی ادویات سے متعلق انفارمیشن غلط ہے۔

اصل میں یہ تصاویر ورسک روڈ پشاور پر قائم جعلی ادویات کی ایک کارخانے کی ہے۔ جس کے خلاف دسمبر 2022 میں سیکٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر ڈرگز کنٹرول اینڈ فارمیسی کی ٹیم اور ضلعی انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرکے متعلقہ ملزمان گرفتار کئیے اور کارخانے کو سیل کیا۔

اس حوالے سے پشاور میں موجود ہمارے زرائع نے معلوم کیا تو پتہ چلا کہ پشاور کارخانوں میں غیر قانونی طور پرادویات ضرور بیچے جارہے لیکن سوشل میڈیا پر چلنے والے خبریں اور تصاویر میں کوئی حقیقت نہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More