کیا واقعی سوات میں سرکاری ہسپتالوں میں فیمیل سٹاف پر برقہ پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے؟

سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی ہیں کہ سوات میں سرکاری ہسپتالوں میں نرسز کے برقہ پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے مختلف صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے جس میں نرسز کو برقہ پہننے سے منع کیا گیا ہے

سوات کی عوام چونکہ اکثریتی طور پر مزہبی اور ثقافتی اقدار کا نہایت خیال رکھتی ہے اس لئے اس خبر کے سامنے آنے سے سواتی عوام نے سماجی رابطوں کے ویب سائٹس پر شدید غصے کا اظہار کیاہے

خبر کے حوالے سے سوات کے معروف نیوز چینل سوات نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ

سوات میں سیدو ٹیچنگ ہسپتال کے انتظامیہ نے نرسنگ اور فیمیل سٹاف کو برقہ پہننے سے منع کیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ آپ برقہ بلکل نہیں پہنے گے، اس فیصلے سے نرسز اور فوری فیمیل سٹاف انتہائی پریشانی کا شکار ہے، نرسز کا کہنا ہے کہ سیدو ٹیچنگ ہسپتال نے ایک غلط فیصلہ لیا ہے پردہ ایک خاتون کی عزت کو محفوظ رکھنے کیلئے ضروری ہے اور ہمارا ثقافت ہمیں بے پردگی کی اجازت نہیں دیتا۔

اس حوالے سے سوات کے سوشل ایکٹویسٹ حمرا فرحان بتاتی ہے کہ

کچھ دن پہلے میرے ساتھ سیدو ٹیچنگ ہسپتال کے کچھ نرسز نے رابطہ کیا تھا کہ آج ہمیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے برقہ پہننے سے منع کیا گیا ہے اور ہسپتال انتظامیہ نے فیمیل سٹاف کے برقہ پہننے پر پابندی عائد کردی ہے ہم انتظامیہ کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہے اور ہمارے والدین بھی ہمیں بغیر پردہ کام پر جانے کی اجازت نہیں دیں گے تو ایک طرف ہمارے والدین اس بات پر راضی نہیں ہے تو دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ ہمارے لئے اس طرح کے رکاوٹیں کھڑے کر رہے ہے ایسے حالات میں مجبوراً ہمیں اپنی نوکریاں چھوڑنے پڑی گی اور ہم گھر بیٹھ جائے گے۔

فیکٹ چیک

خبر کے حوالے سے جب ہم نے متعلقہ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد خان سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس خبر کی مکمل تردید کردی اور کہا کہ ہمارے طرف سے اس حوالے سے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا ہے اور نا ہی ہم نے فیمیل سٹاف کو اس طرح کی کوئی ہدایات جاری کی ہے

انہوں نے مزید کہا کہ اس خبر میں کوئی حقیقت نہیں ہے یہ سب افواہیں ہیں ہم نے کسی کو برقہ یا عبایا پہننے سے منع نہیں کیا ہے بلکہ ہم نے صرف فیمیل سٹاف کو یونیفارم یعنی میڈیکل سٹاف کا جو سفید کوٹ ہوتا ہے وہ لازم پہننے کی ہدایات کی ہے باقی یہ ایک اسلامی اور پختون معاشرہ ہے ہم اس طرح کے فیصلے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

خبر کی باقاعدہ تصدیق کے بعد یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سوات میں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کا کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا ہے لہذا نرسز اور دیگر فیمیل میڈیکل سٹاف پر برقہ نہ پہننے والے خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More