قمبر میں تین اقوام کے شاملات پر مخصوص گروپ کا قبضہ،خون ریزی کا خدشہ

مینگورہ (زما سوات ڈاٹ کام ، 25 ستمبر 2018ء) سوات کے علاقہ قمبر کی تین اقوام نے اپنی شاملات پر سے مخالف فریق کا ناجائز قبضہ ختم نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دے دی،کئی سالوں میں کیس کا فیصلہ نہ ہوسکا،مخالف فریق بااثر ہے جو تین اقوام کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہاہے ،فریق مخالف سے سوشل بائیکاٹ کا بھی اعلان کردیا گیا ،اس حوالہ سے علاقہ قمبر سے تعلق رکھنے والے تین اقوام عثمان خیل،میرہ خیل اوردولت خیل کی نمائندگی کرتے ہوئے محمد جان،نوشیروان خان،شاہ دوران خان ،سرفرازخان اوردیگرنے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ان کے علاقہ کے سابق پولیس آفیسرخدابخش نے جعلی اورغیر قانونی طریقہ سے علاقہ قمبراوربلوگرام کے وسط میں موجود اراضی پر ناجائز قبضہ جما رکھا ہے اس سلسلہ میں ہم نے کئی بار جرگے کئے مگر اس کے باوجود بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا،انہوں نے کہاکہ مخالف فریق کا تعلق تحریک انصاف سے ہے اور بااثر بھی ہے جو اپنے اثر و رسوخ استعمال کررہاہے جس کے سبب نودس سالوں میں کیس کا فیصلہ نہ ہوسکا،انہوں نے کہاکہ مخالف فریق کے پاس مذکورہ اراضی خریدنے کا کوئی ثبوت بھی موجود نہیں مگر اس کے باوجود بھی وہ ہٹ دھرمی سے کام لے رہاہے اوراصل مالکان کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہاہے جس کے سبب تصادم اورخون ریزی کا خدشہ شدت اختیار کرگیا ہے ،انہوں نے کہاکہ مخالف فریق نے جعلی اورغیر قانونی طریقے سے اراضی پر قبضہ جما رکھا ہے تاہم ہماری یہ تین اقوام اپنی اراضی سے کسی بھی صورت دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں اور اپنی اراضی کے حصول کیلئے ہرقانونی راستہ استعمال کررہی ہیں مگر مخالفین قانون کی پاسداری نہیں کررہے ہیں جس کے سبب تصادم کا خدشہ پیداہواہے،انہوں نے کہاکہ ہم قانونی طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں لہٰذہ حکومت اوردیگر اعلیٰ وذمہ دار حکام اس سلسلے میں کرداراداکرتے ہوئے ہمیں انصاف فراہم کریں بصورت دیگر ہم احتجاج پر مجبورہوکر بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More