زرعی اراضی مالکان کا موٹروے فیز ٹو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

موجودہ نقشہ اراضی مالکان کا معاشی قتل ہے اسے واپس کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سوات میں زرعی زمین ہے

سوات (زما سوات ڈاٹ کام)زرعی آراضی مالکان کا موٹر وے فیز ٹو کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، مطالبات کے حق میں اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈزبھی اٹھا رکھے تھے جس پر مطالبات کے حق میں مختلف نعرے درج تھے، مظاہرے سے خطا ب کرتے ہوئے رحمت شاہ،عبدالکریم، سجاد علی، فتح اللہ خان، فدا خان، وکیل احمد کانجو اور دیگر نے کہا کہ حکومت موٹروے فیز ٹو کو دریائے سوات کے کنارے بنایا جائے موجودہ نقشہ اراضی مالکان کا معاشی قتل ہے اسے واپس کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سوات میں زرعی زمین ہے نہیں اور تھوڑی بہت کو یہ موجودہ منصوبہ تباہ کردیگا، انہوں نے کہا ہم بار بار احتجاج اور مظاہرے کررہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی جو انتہائی افسوس کی بات ہے، انہوں نے کہا کہ ہم زرعی زمینوں پر موٹر وے ہر گز قبول نہیں کرتے کیونکہ یہ ہمارے ساتھ ظلم کی انتہاء ہے اور ہم اپنے بچوں کے دشمن نہیں بن سکتے کیونکہ اس زمینوں سے ہمارے گھروں کے چولہے جل رہے ہیں اگر موٹروے دریاء کے کنارے بجائے زرعی زمینوں پر بنایا گیا تو ہمارے بچوں کا معاشی قتل ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے جو نقشہ بنا یا تھا اس پر عمل کیا جائے اور موٹروے فیز ٹو کو زرعی زمینوں کے بجائے دریاء کے کنارے بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ زرعی زمین پروٹیکشن ایکٹ 2021 اور خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی کے یونانیمسلی منظور شدہ قرار داد پر عمل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سوات کے تھوڑی بہت محدود بچی کچی زرعی زمینوں کو تحفظ دیا جائے اور متاثرین موٹرے کو معاشی قتل سے بچایا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر  حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا  تو ہم احتجاجی تحریک پشاور اور اسلام آباد تک وسیع کردیینگے اور تحصیلوں کی سطح پر احتجاجی کیمپ لگائیں گے اورعدالت کا دروازہ بھی کٹکٹا ئیں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More