موٹر وے زرعی زمینوں پر نہیں ہماری لاشوں پر گزرے گا

موجودہ نقشہ اراضی مالکان کا معاشی قتل ہے

سوات ( زما سوات ڈاٹ کام)موٹر وے زرعی اراضی پر نہیں ہماری لاشوں پر گزریگا کسی کو مار نہیں سکتے خودکو تو مروا سکتے ہیں منصوبہ سوات کے عوام کا معاشی قتل ہے ان خیالات کا اظہارسوات موٹروے فیز ٹو کے متاثرین عمر علی شاہ ایڈوکیٹ، اعجازالحق، وکیل احمد کانجو اور دیگر نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت موٹروے فیز ٹو کو دریائے سوات کے کنارے بنائیں موجودہ نقشہ اراضی مالکان کا معاشی قتل ہے اسے واپس کیا جائے سوات میں زرعی زمین ہے نہیں اور بچی کچی کو موجودہ منصوبہ تباہ کردیگا موجودہ منصوبہ زرعی قوانین کی بھی خلاف ہے زرعی قوانین کو مد نظر رکھ کر متبادل راستہ اختیار کیا جائیاس موقع پر مقررین نے کہا کہ حکومت خود انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997،لینڈ ایکوزیشن رولز، ایگریکلچرل پروٹیکشن ایکٹ، ریور پروٹیکشن ایکٹ اور دیگر بنائے گئے قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی کررہی ہے، ہم بار بار احتجاج اور مظاہرے کررہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی وزیر اعلی تو دور کی بات سوات کے کسی ممبر نے ہمارے ساتھ بیٹھنا تک گوارا نہیں کیا   زرعی اراضی سے سوات کے زیادہ تر گھروں کے چولہے جل رہے ہیں اگر موٹروے دریاء کے کنارے بجائے زرعی زمینوں پر بنایا گیا تو ہمارے بچوں کا معاشی قتل ہوگاہم اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے تباہ نہیں ہونے دینگے یہ کہاں کا قانون ہے کہ کسی سے اس کے مرضی کے بغیر اراضی لی جائے یہ تو قانوناً جرم ہے حکومتیں قوانین بناتی ہیں ان میں ترامیم کرتی ہے لیکن یہاں الٹا نظام ہے لہذا ہمیں خودکشیوں پر مجبور نہ کیا جائے ہم بھی ترقی چاہتے ہیں متبادل راستہ اختیار کرکے موٹر وے بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے جو نقشہ بنا یا تھا اس پر عمل کیا جائے اور موٹروے فیز ٹو کو زرعی زمینوں کے بجائے دریاء کے کنارے بنایا جائے زرعی زمین پروٹیکشن ایکٹ 2021 اور خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی کے یونانیمسلی منظور شدہ قرار داد پر عمل کیا جائے سوات کے تھوڑی بہت محدود بچی کچی زرعی زمینوں کو تحفظ دیا جائے اور متاثرین موٹرے کو معاشی قتل سے بچایا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر  حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا  تو ہم احتجاجی تحریک پشاور اور اسلام آباد تک وسیع کردیینگے اور تحصیلوں کی سطح پر احتجاجی کیمپ لگائیں گے اورعدالت کا دروازہ بھی کٹکٹا ئیں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More