سرکاری بنگلوں سے پروفیسرز کی بے دخلی،طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

ر اساتذہ کی بے توقیری کے خلاف شدیدنعرے بازی کی

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )سوات گورنمنٹ جہانزیب کالج کے پروفیسر ز سرکاری بنگلوں پر بیوروکریسی کے قبضہ اور پروفیسرز کو زبردستی بے دخلی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔کالج کے طلبہ نے بھی پروفیسرز کے احتجاج میں شرکت کی اور اساتذہ کی بے توقیری کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔ بینرزاورپلے کارڈز اٹھائے پروفیسرز اور طلباء نے سیدوشریف روڈ پرریلی نکالی اور سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیپلا کے صوبائی جائنٹ سیکرٹری پروفیسر عدالت خان ص، ڈویژنل صدر پروفیسرعبدالرشید، جہانزیب کالج کے صدر پروفیسر حمید اقبال اور پروفیسر گوہر علی خان نے کہا کہ بنگلہ نمبر 18میں رہائش پذیر پروفیسر محمد علی شاہ کو گھرسے زبردستی بے دخل کرنے کے اقدام کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آرٹی اے والوں نے جو اقدام کیا ہے وہ نا قابل برداشت ہے۔بیوروکریسی کا اس قسم کا رویہ پروفیسرز کے ساتھ اپناناافسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ کالج کالونی میں 64میں سے 42 سرکاری بنگلے بیوروکریسی کے زیر قبضہ ہیں اور ہمارے پاس 22 بنگلوں سے بھی ہمیں بے دخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں،انہوں نے کہاکہ پروفیسر ز معاشرے کا کریم لوگ ہیں اور یہاں کے بچوں کے مستقبل بنانے میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لارہے ہیں ان کے ساتھ اس طرح کا برتاؤکرنا کسی طرح دانشمندانہ نہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ سرکاری بنگلوں کے الاٹمنٹ میں پروفیسرز کوترجیح دی جائے اور آرٹی اے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر غور نہ کیاگیا تو ہم صوبے کی سطح پر احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More